جن جانوروں کی حرمت کا ذکر قرآن میں آیا
راوی: عبیداللہ بن معاذ , شعبہ , عبداللہ بن ابی سفر , شعبی , خارجہ بن صلت اپنے چچا
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي ح و حَدَّثَنَا ابْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا ابْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي السَّفَرِ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ خَارِجَةَ بْنِ الصَّلْتِ عَنْ عَمِّهِ أَنَّهُ مَرَّ قَالَ فَرَقَاهُ بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ غُدْوَةً وَعَشِيَّةً كُلَّمَا خَتَمَهَا جَمَعَ بُزَاقَهُ ثُمَّ تَفَلَ فَكَأَنَّمَا أُنْشِطَ مِنْ عِقَالٍ فَأَعْطَوْهُ شَيْئًا فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ ذَكَرَ مَعْنَى حَدِيثِ مُسَدَّدٍ
عبیداللہ بن معاذ، شعبہ، عبداللہ بن ابی سفر، شعبی، خارجہ بن صلت اپنے چچا سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے اس مجنون آدمی پر سورت فاتحہ پڑھ کر تین مرتبہ دم کیا صبح شام۔ جب بھی اسے ختم کرتے تو اپنا تھوک جمع کر کے اس پر تھتکار دیتے تو گویا وہ گرہوں سے آزاد ہو گیا تو اس آدمی کے ورثاء نے انہیں بکریاں دیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس حاضر ہوئے پھر آخر تک مسدد کی روایت کے مطابق اس حدیث کو بیان کیا۔