ذکر کی پانبدی اور امورا آخرت میں غور وفکر مراقبہ کی فضلیت اور بعض اوقات دنیا کی مشغولیت کی وجہ سے انہیں چھوڑ بیٹھنے کے جواز کے بیان میں
راوی: زہیر بن حرب , فضل بن دکین سفیان , سعید بن جریری ابی عثمان نہدی حنظلہ تمیمی اسیدی کا تب
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَيْنٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ سَعِيدٍ الْجُرَيْرِيِّ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ عَنْ حَنْظَلَةَ التَّمِيمِيِّ الْأُسَيِّدِيِّ الْکَاتِبِ قَالَ کُنَّا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَّرَنَا الْجَنَّةَ وَالنَّارَ فَذَکَرَ نَحْوَ حَدِيثِهِمَا
زہیر بن حرب، فضل بن دکین سفیان، سعید بن جریری ابی عثمان نہدی حضرت حنظلہ تمیمی رضی اللہ تعالیٰ عنہ اسیدی کاتب سے روایت ہے کہ ہم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوتے ہیں آپ ہمیں جنت وجہنم کی یاد دلاتے ہیں باقی حدیث اسیطرح ہے۔
Hanzala Taimi Ufayyidi, the scribe of Allah's Messenger (may peace be upon him), reported: We were in the presence of Allah's Messenger (may peace be upon him) and he brought to our minds the problems pertaining to Paradise and Hell-Fire. The rest of the hadith is the same.