زہر کی سمیت کو دور کرنے کا بیان
راوی: عبیداللہ بن عمر بن میسرہ , عبداللہ بن یزید , سعید بن ابی ایوب , شرحبیل بن یزید , عبدالرحمن بن رافع ,
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ بْنِ مَيْسَرَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يِزِيدَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي أَيُّوبَ حَدَّثَنَا شُرَحْبِيلُ بْنُ يَزِيدَ الْمُعَافِرِيُّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ رَافِعٍ التَّنُوخِيِّ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَا أُبَالِي مَا أَتَيْتُ إِنْ أَنَا شَرِبْتُ تِرْيَاقًا أَوْ تَعَلَّقْتُ تَمِيمَةً أَوْ قُلْتُ الشِّعْرَ مِنْ قِبَلِ نَفْسِي قَالَ أَبُو دَاوُد هَذَا کَانَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَاصَّةً وَقَدْ رَخَّصَ فِيهِ قَوْمٌ يَعْنِي التِّرْيَاقَ
عبیداللہ بن عمر بن میسرہ، عبداللہ بن یزید، سعید بن ابی ایوب، شرحبیل بن یزید، عبدالرحمن بن رافع، عبداللہ بن عمرو فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ مجھے کوئی پرواہ نہیں جو میں کرتا ہوں اس بات سے کہ اگر میں تریاق پی لوں یا (خلاف شرع) تعویذ وغیرہ (گلے میں) لٹکالوں یا اپنی جانب سے شعار کہوں۔ امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ یہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ خاص تھا اور آپ نے ایک قوم کو تریاق پینے کی اجازت دی۔
Narrated Abdullah ibn Amr ibn al-'As:
I heard the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) say: If I drink an antidote, or tie an amulet, or compose poetry, I am the type who does not care what he does.