صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ فتنوں کا بیان ۔ حدیث 2025

اس شخص کا بیان جو ایک جماعت میں کچھ کہے پھر وہاں سے نکل کر اس کے خلاف کہے

راوی: سلیمان بن حرب , حماد بن زید , ایوب , نافع

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ قَالَ لَمَّا خَلَعَ أَهْلُ الْمَدِينَةِ يَزِيدَ بْنَ مُعَاوِيَةَ جَمَعَ ابْنُ عُمَرَ حَشَمَهُ وَوَلَدَهُ فَقَالَ إِنِّي سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ يُنْصَبُ لِکُلِّ غَادِرٍ لِوَائٌ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَإِنَّا قَدْ بَايَعْنَا هَذَا الرَّجُلَ عَلَی بَيْعِ اللَّهِ وَرَسُولِهِ وَإِنِّي لَا أَعْلَمُ غَدْرًا أَعْظَمَ مِنْ أَنْ يُبَايَعَ رَجُلٌ عَلَی بَيْعِ اللَّهِ وَرَسُولِهِ ثُمَّ يُنْصَبُ لَهُ الْقِتَالُ وَإِنِّي لَا أَعْلَمُ أَحَدًا مِنْکُمْ خَلَعَهُ وَلَا بَايَعَ فِي هَذَا الْأَمْرِ إِلَّا کَانَتْ الْفَيْصَلَ بَيْنِي وَبَيْنَهُ

سلیمان بن حرب، حماد بن زید، ایوب، نافع رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ جب اہل مدینہ نے یزید بن معاویہ کی بیعت فتح کردی تو ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنے ساتھیوں اور بچوں کو اکٹھا کیا اور کہا کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ ہر عہد شکنی کرنے والے کے لئے قیامت کے دن ایک جھنڈا نصب کیا جائے گا، اور ہم اس شخص کی بیعت اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے موافق کر چکے ہیں میں نہیں جانتا کہ اس سے بڑھ کر کوئی بے وفائی ہوسکتی ہے کہ ایک شخص کی بیعت اللہ اور اس کے رسول کے موافق ہوجائے پھر اس سے جنگ کی جائے میں نہیں جانتا کہ تم میں سے جو شخص اس کو تخت خلافت سے معزول کرے گا اور اس کی اطاعت سے روگردانی کرے گا تو ہمارے اور اس کے درمیان جدائی کا پردہ حائل ہوگا۔

Narrated Nafi':
When the people of Medina dethroned Yazid bin Muawiya, Ibn 'Umar gathered his special friends and children and said, "I heard the Prophet saying, 'A flag will be fixed for every betrayer on the Day of Resurrection,' and we have given the oath of allegiance to this person (Yazid) in accordance with the conditions enjoined by Allah and His Apostle and I do not know of anything more faithless than fighting a person who has been given the oath of allegiance in accordance with the conditions enjoined by Allah and His Apostle , and if ever I learn that any person among you has agreed to dethrone Yazid, by giving the oath of allegiance (to somebody else) then there will be separation between him and me."

یہ حدیث شیئر کریں