سنن ابن ماجہ ۔ جلد سوم ۔ زہد کا بیان ۔ حدیث 1033

آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آل کا نیند کے لئے بستر کیسا تھا ؟

راوی: محمد بن بشار , عمرو بن یونس , عکرمہ بن عمار , سماک حنفی ابوزمیل , عبداللہ بن عباس , خلیفہ دوم عمر

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا عِکْرِمَةُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنِي سِمَاکٌ الْحَنَفِيُّ أَبُو زُمَيْلٍ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْعَبَّاسِ حَدَّثَنِي عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ قَالَ دَخَلْتُ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ عَلَی حَصِيرٍ قَالَ فَجَلَسْتُ فَإِذَا عَلَيْهِ إِزَارٌ وَلَيْسَ عَلَيْهِ غَيْرُهُ وَإِذَا الْحَصِيرُ قَدْ أَثَّرَ فِي جَنْبهِ وَإِذَا أَنَا بِقَبْضَةٍ مِنْ شَعِيرٍ نَحْوِ الصَّاعِ وَقَرَظٍ فِي نَاحِيَةٍ فِي الْغُرْفَةِ وَإِذَا إِهَابٌ مُعَلَّقٌ فَابْتَدَرَتْ عَيْنَايَ فَقَالَ مَا يُبْکِيکَ يَا ابْنَ الْخَطَّابِ فَقُلْتُ يَا نَبِيَّ اللَّهِ وَمَالِي لَا أَبْکِي وَهَذَا الْحَصِيرُ قَدْ أَثَّرَ فِي جَنْبِکَ وَهَذِهِ خِزَانَتُکَ لَا أَرَی فِيهَا إِلَّا مَا أَرَی وَذَلِکَ کِسْرَی وَقَيْصَرُ فِي الثِّمَارِ وَالْأَنْهَارِ وَأَنْتَ نَبِيُّ اللَّهِ وَصَفْوَتُهُ وَهَذِهِ خِزَانَتُکَ قَالَ يَا ابْنَ الْخَطَّابِ أَلَا تَرْضَی أَنْ تَکُونَ لَنَا الْآخِرَةُ وَلَهُمْ الدُّنْيَا قُلْتُ بَلَی

محمد بن بشار، عمرو بن یونس، عکرمہ بن عمار، سماک حنفی ابوزمیل، عبداللہ بن عباس، خلیفہ دوم حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس گیا آپ ایک بورئیے پر بیٹھے ہوئے تھے میں بھی بیٹھ گیا آپ صرف ایک تہہ بند باندھے تھے دوسرا کوئی کپڑا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بدن پر نہ تھا اور بوریہ کا نشان آپ کی کمر پہ پڑا ہوا تھا اور میں نے دیکھا تو ایک مٹھی بھر جو شاید ایک صاع ہوں گے اور ببول کے پتے تھے ایک کونے میں اور مشک جو لٹک رہی تھی یہ دیکھ کر میری آنکھوں سے بے اختیار آنسونکل آئے۔ آپ نے فرمایا اے خطاب کے بیٹے تو کیوں روتا ہے؟ میں نے عرض کیا اے اللہ کے نبی میں کیوں نہ روؤں۔ یہ بوریا آپ کے مبارک پہلو میں نشان ڈالے اور آپ کا خزانہ کل اس قدر اس میں کوئی چیز میں نہیں دیکھتا سوائے اس کے جو میں دیکھ رہا ہوں اور کسری اور قیصر کو دیکھئے کیسے میووں اور نہروں میں رہتے ہیں حالانکہ آپ اللہ کے نبی اور اس کے برگزیدہ ہیں اس پر آپ کا یہ توشہ خانہ آپ نے فرمایا اے خطاب کے بیٹے کیا تو اس پر راضی نہیں کہ ہم کو آخرت ملے اور ان کو دنیا، میں نے کہا کیوں نہیں۔

Urnar bin Khattab said: "I entered upon the Messenger of Allah P.B.U.H when he was (sitting) on A fragrant type of grass.

یہ حدیث شیئر کریں