صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ توبہ کا بیان ۔ حدیث 2503

اللہ عزوجل کے قول نیکیاں گناہوں کو ختم کر دیتی ہیں کے بیان میں

راوی: یحیی بن یحیی , قتیبہ بن سعید , ابوبکر بن ابی شیبہ یحیی عبداللہ بن مسعود

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَاللَّفْظُ لِيَحْيَی قَالَ يَحْيَی أَخْبَرَنَا و قَالَ الْآخَرَانِ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ وَالْأَسْوَدِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ جَائَ رَجُلٌ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي عَالَجْتُ امْرَأَةً فِي أَقْصَی الْمَدِينَةِ وَإِنِّي أَصَبْتُ مِنْهَا مَا دُونَ أَنْ أَمَسَّهَا فَأَنَا هَذَا فَاقْضِ فِيَّ مَا شِئْتَ فَقَالَ لَهُ عُمَرُ لَقَدْ سَتَرَکَ اللَّهُ لَوْ سَتَرْتَ نَفْسَکَ قَالَ فَلَمْ يَرُدَّ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَيْئًا فَقَامَ الرَّجُلُ فَانْطَلَقَ فَأَتْبَعَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا دَعَاهُ وَتَلَا عَلَيْهِ هَذِهِ الْآيَةَ أَقِمْ الصَّلَاةَ طَرَفَيْ النَّهَارِ وَزُلَفًا مِنْ اللَّيْلِ إِنَّ الْحَسَنَاتِ يُذْهِبْنَ السَّيِّئَاتِ ذَلِکَ ذِکْرَی لِلذَّاکِرِينَ فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ الْقَوْمِ يَا نَبِيَّ اللَّهِ هَذَا لَهُ خَاصَّةً قَالَ بَلْ لِلنَّاسِ کَافَّةً

یحیی بن یحیی، قتیبہ بن سعید، ابوبکر بن ابی شیبہ یحیی حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا اے اللہ کے رسول میں نے مدینہ کے کنارے ایک عورت سے لطف اندوزی کی اور میں نے اس سے جماع کے علاوہ باقی حرکت کی پس میں حاضر ہوں آپ صلی اللہ علیہ وسلم میرے بارے میں جو چاہیں فیصلہ فرمائیں تو حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس سے کہا اگر اپنے آپ پر پردہ کرتا تو اللہ نے تیرا پردہ رکھا ہوا تھا ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کوئی جواب نہ دیا تو وہ آدمی کھڑا ہوا اور چل دیا پس نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے پیچھے ایک آدمی کو بھیجا جو اسے بلا لایا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے سامنے یہ آیت تلاوت کی اَقِمْ الصَّلَاةَ طَرَفَيْ النَّهَارِ وَزُلَفًا مِنْ اللَّيْلِ إِنَّ الْحَسَنَاتِ يُذْهِبْنَ السَّيِّئَاتِ ذَلِکَ ذِکْرَی لِلذَّاکِرِينَ) دن کے دونوں حصوں اور رات کے کچھ حصے میں نماز قائم کریں بے شک نیکیاں برائیوں کو ختم کردیتی ہیں یہ نصیحت قبول کرنے والوں کے لئے نصیحت ہے حاضرین میں سے ایک آدمی نے عرض کیا اے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم یہ اس کے لئے خاص ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بلکہ تمام لوگوں کے لئے۔

'Abdullah reported that a person came to Allah's Apostle (may peace be upon him) and said: Allah's Messenger, I sported with a woman in the outskirts of Medina, and I have committed an offence short of fornication. Here I am (before you), kindly deliver verdict about me which you deem fit. Umar said: Allah concealed your fault. You had better conceal it yourself also. Allah's Apostle (may peace be upon him), however, gave no reply to him. The man stood up and went away and Allah's Apostle (may peace be upon him) sent a person after him to call him and he recited this verse: "And observe prayer at the ends of the day and in the first hours of the night. Surely, good deeds take away evil deeds. That is a reminder for the mindful" (xi. 115). A person amongst the people said: Allah's Apostle, does it concern this man only? Thereupon he (the Holy Prophet) said: No, but the people at large.

یہ حدیث شیئر کریں