صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ فتنوں کا بیان ۔ حدیث 2045

دجال مدینہ میں داخل نہیں ہوگا۔

راوی: ابوالیمان , شعیب , زہری , عبیداللہ , بن عبداللہ بن عتبہ بن مسعود ابوسعید

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ أَنَّ أَبَا سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا حَدِيثًا طَوِيلًا عَنْ الدَّجَّالِ فَکَانَ فِيمَا يُحَدِّثُنَا بِهِ أَنَّهُ قَالَ يَأْتِي الدَّجَّالُ وَهُوَ مُحَرَّمٌ عَلَيْهِ أَنْ يَدْخُلَ نِقَابَ الْمَدِينَةِ فَيَنْزِلُ بَعْضَ السِّبَاخِ الَّتِي تَلِي الْمَدِينَةَ فَيَخْرُجُ إِلَيْهِ يَوْمَئِذٍ رَجُلٌ وَهُوَ خَيْرُ النَّاسِ أَوْ مِنْ خِيَارِ النَّاسِ فَيَقُولُ أَشْهَدُ أَنَّکَ الدَّجَّالُ الَّذِي حَدَّثَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدِيثَهُ فَيَقُولُ الدَّجَّالُ أَرَأَيْتُمْ إِنْ قَتَلْتُ هَذَا ثُمَّ أَحْيَيْتُهُ هَلْ تَشُکُّونَ فِي الْأَمْرِ فَيَقُولُونَ لَا فَيَقْتُلُهُ ثُمَّ يُحْيِيهِ فَيَقُولُ وَاللَّهِ مَا کُنْتُ فِيکَ أَشَدَّ بَصِيرَةً مِنِّي الْيَوْمَ فَيُرِيدُ الدَّجَّالُ أَنْ يَقْتُلَهُ فَلَا يُسَلَّطُ عَلَيْهِ

ابوالیمان، شعیب، زہری، عبیداللہ ، بن عبداللہ بن عتبہ بن مسعود ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ہم سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دجال کے متعلق ایک طویل حدیث بیان فرمائی جو آپ نے فرمایا منجملہ اس کے کہ دجال اس حال میں آئے گا کہ اس پر حرام ہوگا کہ مدینہ میں داخل ہو، چنانچہ وہ کسی شور زمین پر اترے گا، جو مدینہ کےمتصل ہوگی اس دن اس کے پاس ایک شخص جائے گا اور وہ لوگوں میں سب سے اچھا ہوگا وہ کہے گا میں گواہی دیتا ہوں کہ تو دجال ہے جس کے متعلق آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم لوگوں سے فرما چکے ہیں ۔ دجال (اپنے ساتھیوں سے) مخاطب ہوگا کہ بتلاؤ اگر میں اس کو قتل کردوں پھر اس کو زندہ کردوں تو کیا معاملہ میں (یعنی میری خدائی) میں شک کرو گے، تو لوگ کہیں گے کہ نہیں چنانچہ وہ اس کو قتل کردے گا پھر زندہ کرے گا، وہ آدمی کہے گا کہ اللہ کی قسم میں آج پہلے کی بہ نسبت تیرے متعلق بہت زیادہ بصیرت رکھتا ہوں دجال پھر اس کو قتل کرنا چاہے گا لیکن اس کو قدرت نہ ہوگی۔

Narrated Abu Sa'id:
One day Allah's Apostle narrated to us a long narration about Ad-Dajjal and among the things he narrated to us, was: "Ad-Dajjal will come, and he will be forbidden to enter the mountain passes of Medina. He will encamp in one of the salt areas neighboring Medina and there will appear to him a man who will be the best or one of the best of the people. He will say 'I testify that you are Ad-Dajjal whose story Allah's Apostle has told us.' Ad-Dajjal will say (to his audience), 'Look, if I kill this man and then give him life, will you have any doubt about my claim?' They will reply, 'No,' Then Ad-Dajjal will kill that man and then will make him alive. The man will say, 'By Allah, now I recognize you more than ever!' Ad-Dajjal will then try to kill him (again) but he will not be given the power to do so."

یہ حدیث شیئر کریں