بادشاہ کے سامنے اس کی تعریف کرنا اور اس کے پیچھے اس کے خلاف کہنا مکروہ ہے
راوی: قتیبہ , لیث , یزید بن ابی حبیب , عراک , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ عِرَاکٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ شَرَّ النَّاسِ ذُو الْوَجْهَيْنِ الَّذِي يَأْتِي هَؤُلَائِ بِوَجْهٍ وَهَؤُلَائِ بِوَجْهٍ
قتیبہ، لیث، یزید بن ابی حبیب، عراک، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ لوگوں میں سے بدترین وہ شخص ہے جو دو رخا آدمی ہے کہ ایک کے پاس آکر کچھ کہتا ہے اور دوسرے کے پاس کچھ کہتا ہے۔
Narrated Abu Huraira:
Allah's Apostles said, "The worst of all mankind is the double-faced one, who comes to some people with one countenance and to others, with another countenance."