صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ احکام کا بیان ۔ حدیث 2091

غائب شخص پر حکم لگانے کا بیان

راوی: محمد کثیر , سفیان , ہشام , اپنے والد , اور وہ عائشہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ هِنْدًا قَالَتْ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أَبَا سُفْيَانَ رَجُلٌ شَحِيحٌ فَأَحْتَاجُ أَنْ آخُذَ مِنْ مَالِهِ قَالَ خُذِي مَا يَکْفِيکِ وَوَلَدَکِ بِالْمَعْرُوفِ

محمد کثیر، سفیان، ہشام اپنے والد، اور وہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں ہند نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا کہ ابوسفیان ایک بخیل آدمی ہے اور مجھ کو ضرورت ہوتی ہے کہ میں اس کے مال میں سے لوں، آپ نے فرمایا کہ تو اس کے مال میں سے قاعدہ کے مطابق اتنا لے کہ جو تجھ کو اور تیرے بچے کو کافی ہو۔

Narrated 'Aisha:
Hind (bint 'Utba) said to the Prophet "Abu Sufyan is a miserly man and I need to take some money of his wealth." The Prophet said, "Take reasonably what is sufficient for you and your children "

یہ حدیث شیئر کریں