صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ منافقین کی صفات اور ان کے احکام کا بیان ۔ حدیث 2560

یہودیوں کا نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روح کے بارے میں سوال اور اللہ عزوجل کے قوم آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے روح کے بارے میں پوچھتے ہیں کے بیان میں

راوی: ابوسعید اشج عبداللہ بن ادریس اعمش , عبداللہ بن مروہ مسروق , عبداللہ

حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ إِدْرِيسَ يَقُولُ سَمِعْتُ الْأَعْمَشَ يَرْوِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُرَّةَ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نَخْلٍ يَتَوَکَّأُ عَلَی عَسِيبٍ ثُمَّ ذَکَرَ نَحْوَ حَدِيثِهِمْ عَنْ الْأَعْمَشِ وَقَالَ فِي رِوَايَتِهِ وَمَا أُوتِيتُمْ مِنْ الْعِلْمِ إِلَّا قَلِيلًا

ابوسعید اشج عبداللہ بن ادریس اعمش، عبداللہ بن مروہ مسروق، حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کھجوروں کے باغ میں ایک لکڑی پر ٹیک لگائے ہوئے تھے باقی حدیث اسی طرح ہے البتہ اس میں بھی (وَمَا أُوتِيتُمْ مِنْ الْعِلْمِ إِلَّا قَلِيلًا) ہے۔

Abdullah reported that Allah's Apostle (may peace be upon him) was reclining against a tree in the garden. The rest of the hadith is the same but there is a slight variation of wording

یہ حدیث شیئر کریں