صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ احکام کا بیان ۔ حدیث 2097

اس شخص کا بیان جس نے اس کو طعن شمار نہیں کیا کہ کوئی شخص امراء کے متعلق کوئی ایسی بات کہے جو وہ نہیں جانتا ۔

راوی: موسیٰ بن اسماعیل , عبدالعزیز بن مسلم , عبداللہ بن دینار

حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دِينَارٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُ بَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْثًا وَأَمَّرَ عَلَيْهِمْ أُسَامَةَ بْنَ زَيْدٍ فَطُعِنَ فِي إِمَارَتِهِ وَقَالَ إِنْ تَطْعَنُوا فِي إِمَارَتِهِ فَقَدْ کُنْتُمْ تَطْعَنُونَ فِي إِمَارَةِ أَبِيهِ مِنْ قَبْلِهِ وَايْمُ اللَّهِ إِنْ کَانَ لَخَلِيقًا لِلْإِمْرَةِ وَإِنْ کَانَ لَمِنْ أَحَبِّ النَّاسِ إِلَيَّ وَإِنَّ هَذَا لَمِنْ أَحَبِّ النَّاسِ إِلَيَّ بَعْدَهُ

موسی بن اسماعیل، عبدالعزیز بن مسلم، عبداللہ بن دینار سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں نے ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو بیان کرتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک لشکر بھیجا اور اس کا امیر اسامہ بن زید کو مقرر کیا، تو ان کی امارت میں طعن کیا گیا تو آپ نے فرمایا کہ اگر تم اس کی امارت میں طعن کرتے ہو تو تم اس سے پہلے اس کے باپ کی امارت پر بھی طعن کر چکے ہو اور اللہ کی قسم وہ امارت کے لائق تھے اور لوگوں میں مجھے سب سے زیادہ محبوب تھے اس کے بعد لوگوں میں یہ مجھے سب سے زیادہ محبوب ہے۔

Narrated Ibn 'Umar:
Allah's Apostle sent an army unit headed by Usama bin Zaid and the people criticized his leadership. The Prophet said (to the people), "If you are criticizing his leadership now, then you used to criticize his father's leadership before. By Allah, he (Usama's father) deserved the leadership and used to be one of the most beloved persons to me, and now his son (Usama) is one of the most beloved persons to me after him. " (See Hadith No. 745, Vol. 5)

یہ حدیث شیئر کریں