جب حاکم ظلم سے یا اہل علم کے خلاف فیصلہ کرے تو وہ مردود ہے
راوی: محمود , عبدالرزاق , معمر , زہری , سالم , ابن عمر
حَدَّثَنَا مَحْمُودٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ بَعَثَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَالِدًا ح و حَدَّثَنِي أَبُو عَبْدِ اللَّهِ نُعَيْمُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ بَعَثَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَالِدَ بْنَ الْوَلِيدِ إِلَی بَنِي جَذِيمَةَ فَلَمْ يُحْسِنُوا أَنْ يَقُولُوا أَسْلَمْنَا فَقَالُوا صَبَأْنَا صَبَأْنَا فَجَعَلَ خَالِدٌ يَقْتُلُ وَيَأْسِرُ وَدَفَعَ إِلَی کُلِّ رَجُلٍ مِنَّا أَسِيرَهُ فَأَمَرَ کُلَّ رَجُلٍ مِنَّا أَنْ يَقْتُلَ أَسِيرَهُ فَقُلْتُ وَاللَّهِ لَا أَقْتُلُ أَسِيرِي وَلَا يَقْتُلُ رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِي أَسِيرَهُ فَذَکَرْنَا ذَلِکَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ اللَّهُمَّ إِنِّي أَبْرَأُ إِلَيْکَ مِمَّا صَنَعَ خَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ مَرَّتَيْنِ
محمود، عبدالرزاق، معمر، زہری، سالم، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خالد کو بھیجا (دوسری سند) نعیم، عبداللہ ، معمر، زہری، سالم اپنے والد سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خالد بن ولید کو بنی جذیمہ کے پاس بھیجا تو وہ لوگ اچھی طرح نہیں کہہ سکے کہ ہم اسلام لائے بلکہ ان لوگوں نے کہا کہ ہم دین سے پھر گئے، چنانچہ حضرت خالد قتل اور قید کرنے لگے اور ہم میں سے ہر شخص کو قیدی دیے، اور ہم میں سے ہر ایک کو حکم دیا کہ اپنے قیدی کو قتل کردے، تو میں نے کہا کہ اللہ کی قسم میں اپنے قیدی کو قتل نہیں کروں گا اور نہ ہمارے ساتھیوں میں سے کوئی شخص اپنے قیدی کو قتل کرے گا، ہم نے یہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بیان کیا تو آپ نے فرمایا کہ یا اللہ میں تیرے سامنے اپنی برأت کا اظہار کرتا ہوں جو خالد نے کیا آپ نے یہ دو مرتبہ فرمایا۔
Narrated Ibn 'Umar:
The Prophet sent (an army unit under the command of) Khalid bin Al-Walid to fight against the tribe of Bani Jadhima and those people could not express themselves by saying, "Aslamna," but they said, "Saba'na! Saba'na! " Khalid kept on killing some of them and taking some others as captives, and he gave a captive to everyone of us and ordered everyone of us to kill his captive. I said, "By Allah, I shall not kill my captive and none of my companions shall kill his captive!" Then we mentioned that to the Prophet and he said, "O Allah! I am free from what Khalid bin Al-Walid has done," and repeated it twice.