سنن ابن ماجہ ۔ جلد سوم ۔ زہد کا بیان ۔ حدیث 1122

گناہوں کا بیان ۔

راوی: محمد بن عبداللہ بن نمیر , وکیع , اعمش , شقیق , عبداللہ بن مسعود

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ وَأَبِي عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنُؤَاخَذُ بِمَا کُنَّا نَعْمَلُ فِي الْجَاهِلِيَّةِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ أَحْسَنَ فِي الْإِسْلَامِ لَمْ يُؤَاخَذْ بِمَا کَانَ فِي الْجَاهِلِيَّةِ وَمَنْ أَسَائَ أُخِذَ بِالْأَوَّلِ وَالْآخِرِ

محمد بن عبداللہ بن نمیر، وکیع، اعمش، شقیق ، حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے ہم نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیا ہم سے مواخذہ ہوگا ان اعمال کا جو ہم نے جاہلیت کے زمانہ میں کئے۔ آپ نے فرمایا جس نے اسلام کے زمانہ میں کئے۔ آپ نے فرمایا جس نے اسلام کے زمانہ میں نیک کام کئے اس کو جاہلیت کے عملوں کا مواخذہ نہ ہوگا اور جس نے برا کیا اس سے اول اور آخر دونوں اعمال کا مواخذہ ہوگا۔

It was narrated that 'Abdullah said: "We said: '0 Messenger of Allah, will we be taken to task for what we did in the Ignorance period?' The Messenger of Allah P.B.U.H said: 'Whoever does good in Islam (i.e., after becoming a Muslim) he will not be taken to task for what he did in the Ignorance period, but whoever does evil (i.e., after entering Islam) he will be taken to task for both the former and the latter.(Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں