جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ مناقب کا بیان ۔ حدیث 1919

باب بنو ثقیف اور بنو حنیفہ کے بارے میں

راوی: محمد بن اسماعیل , احمد بن خالد حمصی , محمد بن اسحاق , سعید بن ابی سعید مقبری , ابوسعید مقبری , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ خَالِدٍ الْحِمْصِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أَهْدَی رَجُلٌ مِنْ بَنِي فَزَارَةَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَاقَةً مِنْ إِبِلِهِ الَّتِي کَانُوا أَصَابُوا بِالْغَابَةِ فَعَوَّضَهُ مِنْهَا بَعْضَ الْعِوَضِ فَتَسَخَّطَهُ فَسَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی هَذَا الْمِنْبَرِ يَقُولُ إِنَّ رِجَالًا مِنْ الْعَرَبِ يُهْدِي أَحَدُهُمْ الْهَدِيَّةَ فَأُعَوِّضُهُ مِنْهَا بِقَدْرِ مَا عِنْدِي ثُمَّ يَتَسَخَّطُهُ فَيَظَلُّ يَتَسَخَّطُ عَلَيَّ وَايْمُ اللَّهِ لَا أَقْبَلُ بَعْدَ مَقَامِي هَذَا مِنْ رَجُلٍ مِنْ الْعَرَبِ هَدِيَّةً إِلَّا مِنْ قُرَشِيٍّ أَوْ أَنْصَارِيٍّ أَوْ ثَقَفِيٍّ أَوْ دَوْسِيٍّ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ وَهُوَ أَصَحُّ مِنْ حَدِيثِ يَزِيدَ بْنِ هَارُونَ عَنْ أَيُّوبَ

محمد بن اسماعیل، احمد بن خالد حمصی، محمد بن اسحاق، سعید بن ابی سعید مقبری، ابوسعید مقبری، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ قبیلہ بنو فزارہ کے ایک شخص نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے ان اونٹوں میں سے ایک اونٹی دی جو اسے غابہ مقام سے ملے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے اس بدلے میں کچھ دیا تو وہ خفا ہوگیا۔ چنانچہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو منبر پر یہ فرماتے ہوئے سنا کہ عرب کے لوگ مجھے ہدئی دیتے ہیں اور میں جو کچھ میرے پاس ہوتا ہے انہیں دے دیتا ہوں لیکن پھر بھی وہ اسے ناپسند کرتے ہیں اور اس کی وجہ سے مجھ پر ناراض ہوتے ہیں۔ اللہ کی قسم میں آج کے بعد قریشی، انصاری اور ثقفی اور دوسی کے علاوہ کسی عرب سے ہدیہ قبول نہیں کروں گا۔ یہ حدیث یزید بن ہارون کی روایت سے زیادہ صحیح ہے۔

Sayyidina Abu Hurayrah (RA) narrated: A man of Banu Fazarah presented to the Prophet (SAW) a she-camel from the camels that had come to his possession at Ghabah. So, the Prophet (SAW) reciprocated to him some of it, but he became angry. Then I heard Allah’s Messenger (SAW) say (about this) from the pulpit, “Of the men of the Arabs, someone presents a gift, so I return the gesture to the extent I can. But he becomes angry and displays anger to me. By Allah, after this moment, I will not accept gift from the men of Arab except from the Qurayshi, Ansari, Thaqafi or Dawsi.”

[Abu Dawud 3537]

یہ حدیث شیئر کریں