اس باب میں کوئی عنوان نہیں ہے۔
راوی: محمد بن عیسی , حجاج , ابن جریج , عمر بن عطاء ,
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عُمَرُ بْنُ عَطَاءٍ أَنَّ مَوْلًى لِابْنِ الْأَسْقَعِ رَجُلَ صِدْقٍ أَخْبَرَهُ عَنْ ابْنِ الْأَسْقَعِ أَنَّهُ سَمِعَهُ يَقُولُ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَاءَهُمْ فِي صُفَّةِ الْمُهَاجِرِينَ فَسَأَلَهُ إِنْسَانٌ أَيُّ آيَةٍ فِي الْقُرْآنِ أَعْظَمُ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اللَّهُ لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ لَا تَأْخُذُهُ سِنَةٌ وَلَا نَوْم
محمد بن عیسی، حجاج، ابن جریج، عمر بن عطاء کہتے ہیں کہ مجھے عمر بن عطاء نے بتلایا کہ ابن الاسقع کا آزاد کردہ غلام جو ایک سچا آدمی ہے اس نے بتلایا کہ واثلہ بن الاسقع سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان کے (صحابہ) کے پاس مہاجرین صفہ میں تشریف لائے ان سے کسی آدمی نے سوال کیا کہ قرآن کریم میں سب سے بڑی آیت کون سی ہے۔ (مراد فضیلت و تاثیر کے اعتبار سے بڑی کون سی ہے) فرمایا کہ اَللہُ لَا اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ الحَیُّ القَیُّوم۔ الخ(آیۃ الکرسی ۔