مومن کو اس کی نیکیوں کا بدلہ دنیا میں اور آخرت میں ملنے اور کافر کی نیکیوں کا بدلہ صرف دنیا میں دیے جانے کے بیان میں
راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , زہیر بن حرب , زہیر یزید بن ہارون , ہمام یحیی قتادہ , انس بن مالک
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَاللَّفْظُ لِزُهَيْرٍ قَالَا حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا هَمَّامُ بْنُ يَحْيَی عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ لَا يَظْلِمُ مُؤْمِنًا حَسَنَةً يُعْطَی بِهَا فِي الدُّنْيَا وَيُجْزَی بِهَا فِي الْآخِرَةِ وَأَمَّا الْکَافِرُ فَيُطْعَمُ بِحَسَنَاتِ مَا عَمِلَ بِهَا لِلَّهِ فِي الدُّنْيَا حَتَّی إِذَا أَفْضَی إِلَی الْآخِرَةِ لَمْ تَکُنْ لَهُ حَسَنَةٌ يُجْزَی بِهَا
ابوبکر بن ابی شیبہ، زہیر بن حرب، زہیر یزید بن ہارون، ہمام یحیی قتادہ، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بے شک اللہ تعالیٰ کسی مومن سے ایک نیکی کا بھی ظلم نہیں کرے گا دنیا میں اسے اس کا بدلہ عطا کیا جائے گا اور آخرت میں بھی اسے اس کا بدلہ عطا کیا جائے گا اور کافر کو دنیا میں ہی بدلہ عطا کر دیا جاتا ہے جو وہ نیکیاں اللہ کی رضا کے لئے کرتا ہے یہاں تک کہ جب آخرت میں فیصلہ ہوگا تو اس کے لئے کوئی نیکی نہ ہوگی جس کا اسے بدلہ دیا جاتا۔
Anas b. Malik reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) said: Verily, Allah does not treat a believer unjustly in regard to his virtues. He would confer upon him (His blessing) in this world and would give him reward in the Hereafter. And as regards to a non-believer, he would be made to taste the reward (of virtue in this world) what he has done for himself so much that when it would be the Hereafter, he would find no virtue for which he should be rewarded.