سنن ابن ماجہ ۔ جلد سوم ۔ زہد کا بیان ۔ حدیث 1189

شفاعت کا ذکر۔

راوی: نصر بن علی , اسحق بن ابراہیم بن حبیب , بشر بن مفضل , سعید بن یزید , ابوسعید

حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ حَبِيبٍ قَالَا حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَّا أَهْلُ النَّارِ الَّذِينَ هُمْ أَهْلُهَا فَلَا يَمُوتُونَ فِيهَا وَلَا يَحْيَوْنَ وَلَکِنْ نَاسٌ أَصَابَتْهُمْ نَارٌ بِذُنُوبِهِمْ أَوْ بِخَطَايَاهُمْ فَأَمَاتَتْهُمْ إِمَاتَةً حَتَّی إِذَا کَانُوا فَحْمًا أُذِنَ لَهُمْ فِي الشَّفَاعَةِ فَجِيئَ بِهِمْ ضَبَائِرَ ضَبَائِرَ فَبُثُّوا عَلَی أَنْهَارِ الْجَنَّةِ فَقِيلَ يَا أَهْلَ الْجَنَّةِ أَفِيضُوا عَلَيْهِمْ فَيَنْبُتُونَ نَبَاتَ الْحِبَّةِ تَکُونُ فِي حَمِيلِ السَّيْلِ قَالَ فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ الْقَوْمِ کَأَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ کَانَ فِي الْبَادِيَةِ

نصر بن علی، اسحاق بن ابراہیم بن حبیب، بشر بن مفضل، سعید بن یزید، حضرت ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جہنم کے لوگ جو جہنم میں رہیں گے وہ نہ اس میں مریں گے نہ جیئیں گے (بے آرام رہیں گے) لیکن کچھ لوگ ایسے ہوں گے کہ آگ ان کے گناہوں اور خطاؤں کیوجہ سے ان کو جکڑے گی اور ان کو ختم کر ڈالے گی یہاں تک کہ وہ کوئلہ کی طرح ہو جائیں گے اور اس وقت ان کی شفاعت کا حکم ہوگا اور وہ گروہ در گروہ جنت کی نہر پر پھیل جائیں گے اور جنت کے لوگوں سے کہا جائے گا کہ ان پر جنت کا پانی ڈالو اور وہ اس طرح اگیں گے جیسے دانہ نالی کے بہاؤ میں اگتا ہے بہت جلد بڑھتا ہے کھاد اور پانی کیوجہ سے۔ ایک شخص یہ حدیث سن کر بولا کہ ایسے لگتا ہے کہ جیسے حضور پاک جنگل میں بھی رہے ہیں اور زراعت کا حال بھی پوری طرح جانتے ہیں کہ کس جگہ دانہ خوب اگتا ہے۔

It was narrated from Abu Sa'eed that the Messenger of Allah P.B.U.H said: As for the people of Hell. who are its people (i.e., its permanent residents), they will neither die nor live therein. But there are some people who will be punished with fire because of their sins, whom it will kill, then when they have become like coal, permission will be granted for intercession for them. They will be brought, group by group, and scattered on the banks of the rivers of Paradise. It will be said: '0 people of Paradise, pour water on them.' Then they will grow like seeds carried by a flood (i.e., quickly)." A man among the people said: It is as if the Messenger of Allah P.B.U.H has been in the desert." (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں