صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ منافقین کی صفات اور ان کے احکام کا بیان ۔ حدیث 2621

کوئی بھی اپنے اعمال سے جنت میں داخل نہ ہوگا بلکہ اللہ تعالیٰ کی رحمت سے جنت میں داخل ہونے کے بیان میں

راوی: اسحاق بن ابراہیم , عبدالعزیز بن محمد محمد بن حاتم , بہز وہیب موسیٰ بن عقبہ ابوسلمہ بن عبدالرحمن بن عوف سیدہ عائشہ زوجہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم

حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا مُوسَی بْنُ عُقْبَةَ ح و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ وَاللَّفْظُ لَهُ حَدَّثَنَا بَهْزٌ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ عُقْبَةَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ يُحَدِّثُ عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهَا کَانَتْ تَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَدِّدُوا وَقَارِبُوا وَأَبْشِرُوا فَإِنَّهُ لَنْ يُدْخِلَ الْجَنَّةَ أَحَدًا عَمَلُهُ قَالُوا وَلَا أَنْتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ وَلَا أَنَا إِلَّا أَنْ يَتَغَمَّدَنِيَ اللَّهُ مِنْهُ بِرَحْمَةٍ وَاعْلَمُوا أَنَّ أَحَبَّ الْعَمَلِ إِلَی اللَّهِ أَدْوَمُهُ وَإِنْ قَلَّ

اسحاق بن ابراہیم، عبدالعزیز بن محمد محمد بن حاتم، بہز وہیب موسیٰ بن عقبہ ابوسلمہ بن عبدالرحمن بن عوف سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا زوجہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا سیدھی راہ پر گامزن رہو اور میانہ روی اختیار کرو اور خوشخبری دو کیونکہ کسی کو اس کے عمل جنت میں داخل نہ کرائیں گے صحابہ نے عرض کیا اے اللہ کے رسول آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی نہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اور مجھے بھی نہیں سوائے اس کے کہ اللہ اپنی رحمت سے مجھے ڈھانپ لے گا اور جان لو اللہ کے نزدیک سب سے پسندیدہ عمل وہ ہے جو ہمیشہ کیا جائے اگرچہ کم ہو۔

A'isha, the wife of Allah's Apostle (may peace be upon him), reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) used to say: Observe moderation (in doing deeds), and if you fail to observe it perfectly, try to do as much as you can do (to live up to this ideal of moderation) and be happy for none would be able to get into Paradise because of his deeds alone. They (the Companions of the Holy Prophet) said: Allah's Messenger, not even thou? Thereupon he said: Not even I, but that Allah wraps me in His Mercy, and bear this in mind that the deed loved most by Allah is one which is done constantly even though it is insignificant.

یہ حدیث شیئر کریں