سرخ رنگ کا بیان
راوی: ابن عوف , محمد بن اسماعیل , ابن عوف , اسماعیل , ضمضم بن زرعہ , شریح بن عبید , حبیب بن عبید
حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْفٍ الطَّائِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنِي أَبِي قَالَ ابْنُ عَوْفٍ الطَّائِيُّ وَقَرَأْتُ فِي أَصْلِ إِسْمَعِيلَ قَالَ حَدَّثَنِي ضَمْضَمٌ يَعْنِي ابْنَ زُرْعَةَ عَنْ شُرَيْحِ بْنِ عُبَيْدٍ عَنْ حَبِيبِ بْنِ عُبَيْدٍ عَنْ حُرَيْثِ بْنِ الْأَبَحِّ السَّلِيحِيِّ أَنَّ امْرَأَةً مِنْ بَنِي أَسَدٍ قَالَتْ کُنْتُ يَوْمًا عِنْدَ زَيْنَبَ امْرَأَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ نَصْبُغُ ثِيَابًا لَهَا بِمَغْرَةٍ فَبَيْنَا نَحْنُ کَذَلِکَ إِذْ طَلَعَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا رَأَی الْمَغْرَةَ رَجَعَ فَلَمَّا رَأَتْ ذَلِکَ زَيْنَبُ عَلِمَتْ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ کَرِهَ مَا فَعَلَتْ فَأَخَذَتْ فَغَسَلَتْ ثِيَابَهَا وَوَارَتْ کُلَّ حُمْرَةٍ ثُمَّ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجَعَ فَاطَّلَعَ فَلَمَّا لَمْ يَرَ شَيْئًا دَخَلَ
ابن عوف، محمد بن اسماعیل، ابن عوف، اسماعیل، ضمضم بن زرعہ، شریح بن عبید، حبیب بن عبید، حریث بن ابح سلیحی کہتے ہیں کہ بنو اسد کی ایک عورت نے کہا کہ میں ایک روز حضرت زینب زوجہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس تھی اور ہم ان کے کپڑے سرخ رنگ سے رنگ رہی تھیں ہم اس حال میں تھے کہ اچانک حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمارے سامنے نمودار ہوئے پس جب سرخ رنگ کی مٹی دیکھی تو واپس لوٹ گئے جب حضرت زینب نے یہ معاملہ دیکھا تو وہ جان گئیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ناراضگی اس عمل کی وجہ سے ہے۔ پس انہوں نے وہ کپڑے لئے اور انہیں دھو ڈالا اور ہر طرح کی سرخی اس پر سے چھپا دی پھر جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لوٹے تو جھانکا اور کچھ نہیں دیکھا تو اندر داخل ہوئے۔
Narrated Zaynab:
Hurayth ibn al-Abajj as-Sulayhi said: that a woman of Banu Asad: One day I was with Zaynab, the wife of the Apostle of Allah (peace_be_upon_him), and we were dyeing her clothes with red ochre. In the meantime the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) peeped us. When he saw the red ochre, he returned. When Zaynab saw this, she realised that the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) disapproved of what she had done. She then took and washed her clothes and concealed all redness. The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) then returned and peeped, and when he did not see anything, he entered.