صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ منافقین کی صفات اور ان کے احکام کا بیان ۔ حدیث 2625

اعمال کی کثرت اور عبادت میں پوری کوشش کرنے کے بیان میں

راوی: ہارون بن معروف , ہارون بن سعید ایلی ابن وہب , ابوصخر , ابن قسیط عروہ بن زبیر , سیدہ عائشہ

حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ مَعْرُوفٍ وَهَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي أَبُو صَخْرٍ عَنْ ابْنِ قُسَيْطٍ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا صَلَّی قَامَ حَتَّی تَفَطَّرَ رِجْلَاهُ قَالَتْ عَائِشَةُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَتَصْنَعُ هَذَا وَقَدْ غُفِرَ لَکَ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِکَ وَمَا تَأَخَّرَ فَقَالَ يَا عَائِشَةُ أَفَلَا أَکُونُ عَبْدًا شَکُورًا

ہارون بن معروف، ہارون بن سعید ایلی ابن وہب، ابوصخر، ابن قسیط عروہ بن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ جب نماز پڑھتے تو اس قدر قیام فرماتے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاؤں مبارک پھٹ جاتے عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے عرض کیا اے اللہ کے رسول آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایسا کیوں کرتے ہیں حالانکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اگلے پچھلے سب گناہ بخش دیئے گئے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا اے عائشہ کیا میں شکر گزار بندہ نہ بنوں۔

A'isha reported that when Allah's Messenger (may peace be upon him) occupied himself in prayer, he observed such a (long) qiyam (posture of standing in prayer) that his feet were swollen. A'isha said: Allah's Messenger you do this (in spite of the fact) that your earlier and later sins have been pardoned for you? Thereupon, he said. A'isha should I not prove myself to be a thanksgiving servant (of Allah)?

یہ حدیث شیئر کریں