سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ لباس کا بیان ۔ حدیث 687

عمامہ کا بیان

راوی: قتیبہ بن سعید , محمد بن ربیعہ , ابوحسن , ابوجعفر بن محمد بن علی بن رکانہ ,

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ الثَّقَفِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَبِيعَةَ حَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ الْعَسْقَلَانِيُّ عَنْ أَبِي جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ رُکَانَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رُکَانَةَ صَارَعَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَرَعَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ رُکَانَةُ وَسَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ فَرْقُ مَا بَيْنَنَا وَبَيْنَ الْمُشْرِکِينَ الْعَمَائِمُ عَلَی الْقَلَانِسِ

قتیبہ بن سعید، محمد بن ربیعہ، ابوحسن، ابوجعفر بن محمد بن علی بن رکانہ کہتے ہیں کہ رکانہ نے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے مقابلہ کیا پچھاڑنے کا ۔ تو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے رکانہ کو پچھاڑ دیا۔ رکانہ کہتے ہیں کہ میں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ ہمارے اوپر مشرکین کے درمیان فرق ٹوپیوں اور عمامہ کا ہے، وہ ٹوپی پر عمامہ نہیں پہنتے جبکہ ہم پہنتے ہیں اس سے معلوم ہوا کہ عمامہ بغیر ٹوپی کے نہیں پہننا چاہیے۔

Narrated Ali ibn Rukanah:
Ali quoting his father said: Rukanah wrestled with the Prophet (peace_be_upon_him) and the Prophet (peace_be_upon_him) threw him on the ground. Rukanah said: I heard the Prophet (peace_be_upon_him) say: The difference between us and the polytheists is that we wear turbans over caps.

یہ حدیث شیئر کریں