اس بات کے بیان میں کہ اللہ جنت والوں سے اپنی رضا کا اعلان فرمائے گا اور اس بات کے بھی کہ اللہ ان سے کبھی ناراض نہیں ہوگا ۔
راوی: محمد بن عبدالرحمن بن سہم عبداللہ بن مبارک , مالک بن انس , ہارون بن سعید ایلی عبداللہ بن وہب , مالک ابن انس , زید بن اسلم عطاء بن یسار ابوسعید خدری
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَهْمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ أَخْبَرَنَا مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ ح و حَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ وَاللَّفْظُ لَهُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنِي مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ اللَّهَ يَقُولُ لِأَهْلِ الْجَنَّةِ يَا أَهْلَ الْجَنَّةِ فَيَقُولُونَ لَبَّيْکَ رَبَّنَا وَسَعْدَيْکَ وَالْخَيْرُ فِي يَدَيْکَ فَيَقُولُ هَلْ رَضِيتُمْ فَيَقُولُونَ وَمَا لَنَا لَا نَرْضَی يَا رَبِّ وَقَدْ أَعْطَيْتَنَا مَا لَمْ تُعْطِ أَحَدًا مِنْ خَلْقِکَ فَيَقُولُ أَلَا أُعْطِيکُمْ أَفْضَلَ مِنْ ذَلِکَ فَيَقُولُونَ يَا رَبِّ وَأَيُّ شَيْئٍ أَفْضَلُ مِنْ ذَلِکَ فَيَقُولُ أُحِلُّ عَلَيْکُمْ رِضْوَانِي فَلَا أَسْخَطُ عَلَيْکُمْ بَعْدَهُ أَبَدًا
محمد بن عبدالرحمن بن سہم عبداللہ بن مبارک، مالک بن انس، ہارون بن سعید ایلی عبداللہ بن وہب، مالک ابن انس، زید بن اسلم عطاء بن یسار حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ جنت والوں سے فرمائے گا اے جنت والو! جنتی عرض کریں گے اے ہمارے پروردگار ہم حاضر ہیں اور نیک بختی اور بھلائی تیرے ہی قبصہ میں ہے پھر اللہ فرمائے گا کیا تم راضی ہو گئے ہو جنتی عرض کریں گے اے پروردگار ہم کیوں راضی نہ ہوں حالانکہ تو نے جو نعمتیں ہمیں عطا فرمائی ہیں وہ نعمتیں تو نے اپنی مخلوق میں سے کسی کو بھی عطا نہیں فرمائیں پھر اللہ فرمائے گا کیا میں تمہیں ان نعمتوں سے بھی بڑھ کر اور نعمت عطا نہ کروں جنتی عرض کریں گے اے پروردگار ان سے بڑھ کر اور کون سی نعمت ہوگی پھر اللہ فرمائے گا میں تم سے اپنی رضا اور خوشی کا اعلان کرتا ہوں اب اس کے بعد سے میں تم سے کبھی بھی ناراض نہیں ہوں گا۔
Abu Sa'id al-Khudri reported that Allah's Apostle (may peace be upon him) said that Allah would say to the inmates of Paradise: O, Dwellers of Paradise, and they would say in response: At thy service and pleasure, our Lord, the good is in Thy Hand. He (the Lord) would say: Are you well pleased now? They would say: Why should we not be pleased, O Lord, when Thou hast given us what Thou hast not given to any of Thy creatures? He would, however, say: May I not give you (something) even more excellent than that? And they would say: 0 Lord, what thing can be more excellent than this? And He would say: I shall cause My pleasure to alight upon you and I shall never be afterwards annoyed with you.