بالوں کو جڑوانا
راوی: عمرو بن منصور , خلف بن موسی , وہ اپنے والد سے , قتادة , عزرة , حسن عرنی , یحیی بن جزار , مسروق
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ مُوسَی قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ قَتَادَةَ عَنْ عَزْرَةَ عَنْ الْحَسَنِ الْعُرَنِيِّ عَنْ يَحْيَی بْنِ الْجَزَّارِ عَنْ مَسْرُوقٍ أَنَّ امْرَأَةً أَتَتْ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مَسْعُودٍ فَقَالَتْ إِنِّي امْرَأَةٌ زَعْرَائُ أَيَصْلُحُ أَنْ أَصِلَ فِي شَعْرِي فَقَالَ لَا قَالَتْ أَشَيْئٌ سَمِعْتَهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ تَجِدُهُ فِي کِتَابِ اللَّهِ قَالَ لَا بَلْ سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَجِدُهُ فِي کِتَابِ اللَّهِ وَسَاقَ الْحَدِيثَ
عمرو بن منصور، خلف بن موسی، وہ اپنے والد سے، قتادہ، عزرة، حسن عرنی، یحیی بن جزار، مسروق سے روایت ہے کہ ایک خاتون حضرت عبداللہ بن مسعود کی خدمت میں حاضر ہوئی اور کہنے لگی کہ میرے سر پر بال بہت کم ہیں کیا میں بال جوڑ دوں؟ انہوں نے فرمایا نہیں۔ اس خاتون نے کہا کیا تم نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا ہے یا اللہ تعالیٰ کی کتاب میں ہے۔ انہوں نے فرمایا میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا ہے اور کتاب اللہ میں بھی اسی طریقہ سے پاتا ہوں پھر آخر تک بیان فرمایا۔
Aban bin Sam’ah narrated that his mother said: “I heard ‘Aishah say: ‘The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbade the woman who does tattoos and the woman who has that done, the woman who affixes hair extensions and the woman who has that done, An Namisah (the one who does the plucking) and Al-Mutaflammjsah (the one who has it done).” (Sahih)