جنت والوں کی صفات کے بیان میں اور یہ کہ وہ صبح و شام اپنے رب عزوجل کی پاکی بیان کریں گے ۔
راوی: حسن بن علی حلوانی حجاج بن شاعر , ابوعاصم , حسن ابن جریج , ابوزبیر , جابر بن عبداللہ
حَدَّثَنِي الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ وَحَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ کِلَاهُمَا عَنْ أَبِي عَاصِمٍ قَالَ حَسَنٌ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْکُلُ أَهْلُ الْجَنَّةِ فِيهَا وَيَشْرَبُونَ وَلَا يَتَغَوَّطُونَ وَلَا يَمْتَخِطُونَ وَلَا يَبُولُونَ وَلَکِنْ طَعَامُهُمْ ذَاکَ جُشَائٌ کَرَشْحِ الْمِسْکِ يُلْهَمُونَ التَّسْبِيحَ وَالْحَمْدَ کَمَا تُلْهَمُونَ النَّفَسَ قَالَ وَفِي حَدِيثِ حَجَّاجٍ طَعَامُهُمْ ذَلِکَ
حسن بن علی حلوانی حجاج بن شاعر، ابوعاصم، حسن ابن جریج، ابوزبیر، حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جنت والے جنت میں کھائیں گے اور پئیں گے لیکن وہ اس میں پاخانہ نہیں کریں گے لیکن ان کا کھانا ایک ڈکار کی صورت میں تحلیل ہو جائے گا جس سے مشک کی طرح خوشبو آئے گی اور ان کو تسبیح و تحمید اس طرح سکھائی جائے گی جس طرح تمہیں سانس لینا سکھایا گیا ہے اور حجاج کی حدیث میں طَعَامُهُمْ ذَلِکَ یعنی ان کا کھانا کے الفاظ ہیں۔
Jabir b. Abdullah reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) said that the inmates of Paradise would eat therein and they would also drink, but they would neither void excrement, nor suffer catarrh, nor pass water, and their eating (would be digested) in the form of belching and their sweat would be musk aged they would glorify and praise Allah as easily ai you breathe.