سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ لباس کا بیان ۔ حدیث 736

جن حضرات کے نزدیک مردار کی کھال پاک نہیں ہوتی ان کی دلیل

راوی: محمد بن اسما عیل , مولی بنی ہاشم ثقفی , خالد , حکم بن عیینہ ,

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ مَوْلَی بَنِي هَاشِمٍ حَدَّثَنَا الثَّقَفِيُّ عَنْ خَالِدٍ عَنْ الْحَکَمِ بْنِ عُتَيْبَةَ أَنَّهُ انْطَلَقَ هُوَ وَنَاسٌ مَعَهُ إِلَی عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُکَيْمٍ رَجُلٌ مِنْ جُهَيْنَةَ قَالَ الْحَکَمُ فَدَخَلُوا وَقَعَدْتُ عَلَی الْبَابِ فَخَرَجُوا إِلَيَّ فَأَخْبَرُونِي أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُکَيْمٍ أَخْبَرَهُمْ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَتَبَ إِلَی جُهَيْنَةَ قَبْلَ مَوْتِهِ بِشَهْرٍ أَنْ لَا تَنْتَفِعُوا مِنْ الْمَيْتَةِ بِإِهَابٍ وَلَا عَصَبٍ قَالَ أَبُو دَاوُد قَالَ النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ يُسَمَّی إِهَابًا مَا لَمْ يُدْبَغْ فَإِذَا دُبِغَ لَا يُقَالُ لَه إِهَابٌ إِنَّمَا يُسَمَّی شَنًّا وَقِرْبَةً

محمد بن اسما عیل، مولیٰ بنی ہاشم ثقفی، خالد، حکم بن عیینہ فرماتے ہیں کہ وہ اور ان کے ساتھ چند لوگ حضرت عبداللہ بن عکیم کے پاس چلے جو جہینیہ کے ایک شخص تھے حکم کہتے ہیں کہ اور لوگ اندر داخل ہوئے اور میں دروازہ پر ہی بیٹھ گیا پس وہ میری طرف باہر نکلے اور انہوں نے مجھے بتلایا کہ حضرت عبداللہ بن عکیم نے انہیں بتلایا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جہینیہ کو اپنی وفات سے ایک ماہ قبل لکھا کہ مردار کی کھال اور ہڈیوں سے فائدہ مت اٹھاؤ۔ امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ نضر بن شمیل نے فرمایا کہ اہاب دباغت سے پہلے کہتے ہیں جب دباغت دی جائے تو اسے اہاب نہیں کہا جاتا اسے توشن اور قربہ کہتے ہیں(مقصد یہ ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے "اہاب" کا لفظ استعمال فرمایا اور اس سے منع فرمایا جبکہ "اہاب"تو اس وقت کہتے ہیں جب وہ دباغت سے پہلے ہو۔ دباغت کے بعد وہ "اہاب"رہتا ہی نہیں لہذا ناجائز بھی نہیں ہوگا اس سے فائدہ حاصل کرنا)۔

Narrated Abdullah ibn Ukaym,:
Al-Hakam ibn Uyaynah said that he went along with some people to Abdullah ibn Ukaym, a man of Juhaynah. al-Hakam said: They entered and I sat at the door. Then they came out and told me that Abdullah ibn Ukaym had informed them that the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) had written to Juhaynah one month before his death: Do not make use of the skin or sinew of an animal which died a natural death.

یہ حدیث شیئر کریں