اس بات کے بیان میں کہ دوزخ میں ظالم متکبر داخل ہوں گے اور جنت میں کمزور مسکین داخل ہوں گے۔
راوی: محمد بن عبداللہ رازی عبدالوہاب بن عطاء , انس بن مالک
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الرُّزِّيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ عَطَائٍ فِي قَوْلِهِ عَزَّ وَجَلَّ يَوْمَ نَقُولُ لِجَهَنَّمَ هَلْ امْتَلَأْتِ وَتَقُولُ هَلْ مِنْ مَزِيدٍ فَأَخْبَرَنَا عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ لَا تَزَالُ جَهَنَّمُ يُلْقَی فِيهَا وَتَقُولُ هَلْ مِنْ مَزِيدٍ حَتَّی يَضَعَ رَبُّ الْعِزَّةِ فِيهَا قَدَمَهُ فَيَنْزَوِي بَعْضُهَا إِلَی بَعْضٍ وَتَقُولُ قَطْ قَطْ بِعِزَّتِکَ وَکَرَمِکَ وَلَا يَزَالُ فِي الْجَنَّةِ فَضْلٌ حَتَّی يُنْشِئَ اللَّهُ لَهَا خَلْقًا فَيُسْکِنَهُمْ فَضْلَ الْجَنَّةِ
محمد بن عبداللہ رازی عبدالوہاب بن عطاء، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا دوزخ میں لگاتار لوگوں کو ڈالا جائے گا اور وہ کہتی رہے گی کیا کچھ اور بھی ہے یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ اس میں اپنا قدم رکھے گا تو دوزخ کا ایک حصہ سمٹ کی دوسرے حصے میں مل جائے گا اور دوزخ کہے گی تیری عزت اور تیرے کرم کی قسم بس بس اور جنت میں برابر حصہ بچا ہوا ہوگا یہاں تک کہ اس کے لئے اللہ ایک نئی مخلوق پیدا فرمائے گا اور اسے جنت کے بچے ہوئے باقی حصے میں ڈال دے گا۔
'Abd al-Wahhab b. Ata' reported in connection with the words of Allah, the Exalted and the Glorious: We would say to Hell on the Day of Ressurection: Have you been completely filled up? and it would say: Is there anything -more? And he stated on the authority of Anas b. Malik that Allah's Apostle (may peace be upon him) said: (The sinners) would be thrown therein and it would continue to say: Is there anything more, until Allah, the Exalted and Glorious, would keep His foot there- in and some of its part would draw close to the other and it would say: Enough, enough, by Thy Honour and by Thy Dignity, and there would be enough space in Paradise until Allah would create a new creation and He would make them accommo- date that spare place in Paradise.