خواتین کو کونسی خوشبو لگانا ممنوع ہے؟
راوی: اسمعیل بن مسعود , خالد , ثابت , ابن عمارة , غنیم بن قیس , الاشعری
أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ قَالَ حَدَّثَنَا ثَابِتٌ وَهُوَ ابْنُ عِمَارَةَ عَنْ غُنَيْمِ بْنِ قَيْسٍ عَنْ الْأَشْعَرِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّمَا امْرَأَةٍ اسْتَعْطَرَتْ فَمَرَّتْ عَلَی قَوْمٍ لِيَجِدُوا مِنْ رِيحِهَا فَهِيَ زَانِيَةٌ
اسمعیل بن مسعود، خالد، ثابت، ابن عمارة، غنیم بن قیس، الاشعری سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو خاتون عطر (یا خوشبو) لگائے اور پھر وہ لوگوں کے پاس جائے اس لئے کہ وہ اس کی خوشبو سونگھیں تو وہ زانیہ ہے (یعنی اس کی اس حرکت کا گناہ گناہ کبیرہ اور زنا کی طرح ہے کیونکہ اس نے غیر مردوں کو اپنی طرف متوجہ کیا)
It was narrated that Zainab, the wife of ‘Abdullah, said: “The
Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘If one of you wants to attend ‘Isha’ prayer, let her not touch perfume.” (Sahih)