صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ احکام کا بیان ۔ حدیث 2118

بیعت کرنے کے بعد اس کی واپسی کی خواہش کرنے کا بیان

راوی: عبداللہ بن یوسف , مالک , محمد بن منکدر , جابر بن عبد اللہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ أَعْرَابِيًّا بَايَعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی الْإِسْلَامِ فَأَصَابَ الْأَعْرَابِيَّ وَعْکٌ بِالْمَدِينَةِ فَأَتَی الْأَعْرَابِيُّ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَقِلْنِي بَيْعَتِي فَأَبَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ جَائَهُ فَقَالَ أَقِلْنِي بَيْعَتِي فَأَبَی ثُمَّ جَائَهُ فَقَالَ أَقِلْنِي بَيْعَتِي فَأَبَی فَخَرَجَ الْأَعْرَابِيُّ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا الْمَدِينَةُ کَالْکِيرِ تَنْفِي خَبَثَهَا وَيَنْصَعُ طِيبُهَا

عبداللہ بن یوسف، مالک، محمد بن منکدر، حضرت جابر بن عبداللہ سے روایت کرتے ہیں کہ ایک اعرابی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسلام پر بیعت کی تو اس اعرابی کو مدینہ میں بخار آ گیا تو اس نے کہا کہ میری بیعت واپس کر دیجئے، آپ نے انکار کر دیا، پھر آپ کے پاس آیا اور کہا کہ میری بیعت واپس کر دیجئے، آپ نے انکار کیا پھر وہ باہر نکلا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ مدینہ بھٹی کی طرح ہے کہ گندگی کو دور کرتا ہے اور پاکیزگی کو رہنے دیتی ہے۔

Narrated Jabir bin 'Abdullah:
A bedouin gave the Pledge of allegiance to Allah's Apostle for Islam. Then the bedouin got fever at Medina, came to Allah's Apostle and said, "O Allah's Apostle! Cancel my Pledge," But Allah's Apostle refused. Then he came to him (again) and said, "O Allah's Apostle! Cancel my Pledge." But the Prophet refused Then he came to him (again) and said, "O Allah's Apostle! Cancel my Pledge." But the Prophet refused. The bedouin finally went out (of Medina) whereupon Allah's Apostle said, "Medina is like a pair of bellows (furnace): It expels its impurities and brightens and clears its good.

یہ حدیث شیئر کریں