دشمنوں اور شک کرنے والوں کو گھروں سے نکال دینے کا بیان جبکہ اس کا علم ہوجائے اور حضرت عمر نے حضرت ابوبکر کی بہن کو نوحہ کرنے پر نکال دیا۔
راوی: اسماعیل , مالک , ابوالزناد , اعرج , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ آمُرَ بِحَطَبٍ يُحْتَطَبُ ثُمَّ آمُرَ بِالصَّلَاةِ فَيُؤَذَّنَ لَهَا ثُمَّ آمُرَ رَجُلًا فَيَؤُمَّ النَّاسَ ثُمَّ أُخَالِفَ إِلَی رِجَالٍ فَأُحَرِّقَ عَلَيْهِمْ بُيُوتَهُمْ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَوْ يَعْلَمُ أَحَدُکُمْ أَنَّهُ يَجِدُ عَرْقًا سَمِينًا أَوْ مِرْمَاتَيْنِ حَسَنَتَيْنِ لَشَهِدَ الْعِشَائَ قال محمد بن يوسف قال يونس قال محمد بن سليمان قال ابوعبد الله مرماة ما بين زلف الشاة من اللحم مثل من ساة وميضاة الميم مخفوضة
اسماعیل، مالک، ابوالزناد، اعرج، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضے میں میری جان ہے، میں نے ارادہ کیا کہ لکڑیوں کے جمع کرنے کا حکم دوں، پھر اذان کہنے کا حکم دوں پھر ایک شخص کو حکم دوں کہ لوگوں کو نماز پڑھائے پھر ان لوگوں کے پاس جاؤں جو نماز میں نہ آئے ہوں اور ان کو ان کے گھروں میں جلا دوں، قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضے میں میری جان ہے کہ تم میں سے کسی کو یہ امید ہو کہ وہاں اس کی موٹی ہڈی یا دو مر ماۃ حسنہ (یعنی بکری کے کھر کے درمیان جو گوشت ہوتا ہے) ملیں گے تو وہ ضرور عشاء میں شریک ہوں گے۔
Narrated Abu Huraira:
Allah's Apostle said, "By Him in Whose Hands my life is, I was about to order for collecting fire wood and then order someone to pronounce the Adhan for the prayer and then order someone to lead the people in prayer and then I would go from behind and burn the houses of men who did not present themselves for the (compulsory congregational) prayer. By Him in Whose Hands my life is, if anyone of you had known that he would receive a bone covered with meat or two (small) pieces of meat present in between two ribs, he would come for 'Isha' prayer." (See Hadith No. 617, Vol. 1)