صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ آرزو کرنے کا بیان ۔ حدیث 2155

اذان و نماز اور روزہ اور فرائض واحکام میں سچے آدمی کی خبر واحد کے جائز ہونے کا بیان اور اللہ تعالی کا قول کہ پس کیوں نہیں ان کے ہر ایک فرقہ میں سے کچھ لوگ چلتے ، تاکہ دین میں سمجھ حاصل کریں اور تاکہ وہ اپنی قوم ڈرائیں، جب کہ وہ ان لوگوں کے پاس واپس آئیں، شاید کہ وہ لوگ ڈریں، اور ایک آدمی کو بھی طائفہ کہاجاتا ہے، اس لئے کہ اللہ تعالی کا قول ہے کہ اگر مومنین کی دوجماعتیں جنگ کریں چنانچہ اگردو آدمی جنگ کریں ، تووہ اس آیت کے مفہوم میں داخل ہوںگے ، اس لئے کہ اللہ نے فرمایا کہ اگر تمہارے پاس فاسق کوئی خبر لے کر آئے تو اس کی تحقیق کرو، اور اس امر کا بیان کہ کس طرح نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے امراء یکے بعد دیگرے روانہ فرمائے تاکہ ان میں سے ایک اگر غلطی کرے تو وہ سنت کی طرف پھیر دیاجائے۔

راوی: حفص بن عمر , شعبہ , حکم , ابراہیم , علقمہ , عبد اللہ

حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْحَکَمِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ صَلَّی بِنَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الظُّهْرَ خَمْسًا فَقِيلَ أَزِيدَ فِي الصَّلَاةِ قَالَ وَمَا ذَاکَ قَالُوا صَلَّيْتَ خَمْسًا فَسَجَدَ سَجْدَتَيْنِ بَعْدَ مَا سَلَّمَ

حفص بن عمر، شعبہ، حکم، ابراہیم، علقمہ، حضرت عبداللہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ہم لوگوں کو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ظہر کی نماز پانچ رکعت پڑھائی، تو لوگوں نے عرض کیا کہ نماز میں زیادتی ہوگئی ہے، آپ نے فرمایا کیا بات ہے، لوگوں نے کہا کہ آپ نے پانچ رکعت نماز پڑھی، پھر آپ نے سلام پھیر نے کے بعد دو سجدے اور کر لئے۔

Narrated 'Abdullah:
The Prophet led us in Zuhr prayer and prayer five Rakat. Somebody asked him whether the prayer had been increased." He (the Prophet ) said, "And what is that?" They (the people) replied, "You have prayed five Rakat." Then the Prophet offered two prostrations (of Sahu) after he had finished his prayer with the Taslim.

یہ حدیث شیئر کریں