گھنگرو پہننے کا بیان
راوی: علی بن سہل , ابراہیم , بن حسن , حجاج , ابن جریح , عمر بن حفص , عامر بن عبداللہ
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ سَهْلٍ وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ الْحَسَنِ قَالَا حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ أَنَّ عَامِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ عَلِيُّ بْنُ سَهْلِ بْنِ الزُّبَيْرِ أَخْبَرَهُ أَنَّ مَوْلَاةً لَهُمْ ذَهَبَتْ بِابْنَةِ الزُّبَيْرِ إِلَی عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ وَفِي رِجْلِهَا أَجْرَاسٌ فَقَطَعَهَا عُمَرُ ثُمَّ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ مَعَ کُلِّ جَرَسٍ شَيْطَانًا
علی بن سہل، ابراہیم ، بن حسن، حجاج، ابن جریح، عمر بن حفص، حضرت عامر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن عبداللہ کہتے ہیں کہ علی بن سہل بن الزبیر نے انہیں بتلایا کہ ان کی ایک آزاد کردہ باندی زبیر کی بیٹی کے ساتھ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس گئی اور اس کے پاؤں میں گھنٹیاں تھیں(گھنگرو جو بجتے تھے) حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے انہیں کاٹ ڈالا پھر فرمایا کہ میں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا ہے کہ ہر گھنٹی کے ساتھ شیطان ہوتا ہے۔
Narrated Umar ibn al-Khattab:
Ibn az-Zubayr told that a woman client of theirs took az-Zubayr's daughter to Umar ibn al-Khattab wearing bells on her legs. Umar cut them off and said that he had heard the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) say: There is a devil along with each bell.