گھنگرو پہننے کا بیان
راوی: محمد بن عبدالرحیم , روح , ابن جریح , بنانہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ حَدَّثَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ بُنَانَةَ مَوْلَاةِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَسَّانَ الْأَنْصَارِيِّ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ بَيْنَمَا هِيَ عِنْدَهَا إِذْ دُخِلَ عَلَيْهَا بِجَارِيَةٍ وَعَلَيْهَا جَلَاجِلُ يُصَوِّتْنَ فَقَالَتْ لَا تُدْخِلْنَهَا عَلَيَّ إِلَّا أَنْ تَقْطَعُوا جَلَاجِلَهَا وَقَالَتْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا تَدْخُلُ الْمَلَائِكَةُ بَيْتًا فِيهِ جَرَسٌ
محمد بن عبدالرحیم، روح، ابن جریح، بنانہ جو عبدالرحمن بن حسان الانصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی آزاد کردہ باندی تھیں وہ فرماتی ہیں کہ میں حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے پاس تھیں کہ ایک لڑکی ان کے پاس داخل ہوئی اور اس کے اوپر گھنگرو تھے جو آواز پیدا کر رہے تھے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا کہ تم ہرگز ہمارے پاس داخل نہ ہو الاّ یہ کہ اپنے گھنگرؤوں کو کاٹ دو اور فرمایا کہ میں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا ہے فرشتے رحمت کے اس گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں گھنٹیاں ہوں۔