قیامت اس وقت تک قائم نہ ہوگی یہاں تک کہ آدمی دوسرے آدمی کی قبر کے پاس سے گزر کر مصیبتوں کی وجہ سے تمنا کرے گا کہ وہ اس جگہ ہوتا ۔
راوی: ابن عمر بن ابان واصل عبدالاعلی محمد بن فضیل ابی سہل اسلمی ابی حازم ابوہریرہ
و حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ بْنِ أَبَانَ وَوَاصِلُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ عَنْ أَبِي إِسْمَعِيلَ الْأَسْلَمِيِّ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَا تَذْهَبُ الدُّنْيَا حَتَّی يَأْتِيَ عَلَی النَّاسِ يَوْمٌ لَا يَدْرِي الْقَاتِلُ فِيمَ قَتَلَ وَلَا الْمَقْتُولُ فِيمَ قُتِلَ فَقِيلَ کَيْفَ يَکُونُ ذَلِکَ قَالَ الْهَرْجُ الْقَاتِلُ وَالْمَقْتُولُ فِي النَّارِ وَفِي رِوَايَةِ ابْنِ أَبَانَ قَالَ هُوَ يَزِيدُ بْنُ کَيْسَانَ عَنْ أَبِي إِسْمَعِيلَ لَمْ يَذْکُرْ الْأَسْلَمِيَّ
ابن عمر بن ابان واصل، عبدالاعلی، محمد بن فضیل، ابی سہل اسلمی ابی حازم حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا اس ذات کی قسم جس کے قبضہ وقدرت میں میری جان ہے دنیا ختم نہ ہوگی یہاں تک کہ لوگوں پر ایسا دن آئے گا کہ قاتل نہ جان سکے گا کہ اس نے کس وجہ سے قتل کیا اور مقتول کو کس وجہ سے قتل کیا گیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا گیا ایسا کیسے ہوگا آپ نے فرمایا بکثرت خونریزی ہوگی قاتل ومقتول دونوں آگ میں ہوں گے۔
Abu Huraira reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: The world would not come to an end until a day would come to the people on which the murderer would not know as to why he has killed and the slain would not know as to why he has been murdered. It would be said: Why would It happen? To which he replied: It would be because of general massacre and bloodshed. And the slaughterers and the slain would be in Fire, and in the narration of Ibn Aban, the name of Abu Isma'il has been mentioned.