صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ فتنوں کا بیان ۔ حدیث 2814

قیامت اس وقت تک قائم نہ ہوگی یہاں تک کہ آدمی دوسرے آدمی کی قبر کے پاس سے گزر کر مصیبتوں کی وجہ سے تمنا کرے گا کہ وہ اس جگہ ہوتا ۔

راوی: زہیر بن حرب , علی بن حجر زہیر اسماعیل بن ابراہیم , حریری ابونضرہ

حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ وَاللَّفْظُ لِزُهَيْرٍ قَالَا حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْجُرَيْرِيِّ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ قَالَ کُنَّا عِنْدَ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ فَقَالَ يُوشِکُ أَهْلُ الْعِرَاقِ أَنْ لَا يُجْبَی إِلَيْهِمْ قَفِيزٌ وَلَا دِرْهَمٌ قُلْنَا مِنْ أَيْنَ ذَاکَ قَالَ مِنْ قِبَلِ الْعَجَمِ يَمْنَعُونَ ذَاکَ ثُمَّ قَالَ يُوشِکُ أَهْلُ الشَّأْمِ أَنْ لَا يُجْبَی إِلَيْهِمْ دِينَارٌ وَلَا مُدْيٌ قُلْنَا مِنْ أَيْنَ ذَاکَ قَالَ مِنْ قِبَلِ الرُّومِ ثُمَّ سَکَتَ هُنَيَّةً ثُمَّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَکُونُ فِي آخِرِ أُمَّتِي خَلِيفَةٌ يَحْثِي الْمَالَ حَثْيًا لَا يَعُدُّهُ عَدَدًا قَالَ قُلْتُ لِأَبِي نَضْرَةَ وَأَبِي الْعَلَائِ أَتَرَيَانِ أَنَّهُ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ فَقَالَا لَا

زہیر بن حرب، علی بن حجر زہیر اسماعیل بن ابراہیم، حریری حضرت ابونضرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت جابر بن عبداللہ نے کہا عنقریب اہل عراق کی طرف (خراج) میں نہ کوئی قفیز آئے گا اور نہ ہی کوئی درہم ہم نے کہا وہ کہاں سے نہ آئے گا؟ کہا، عجم کی طرف سے وہ اسے روک لیں گے پھر کہا عنقریب اہل شام کی طرف سے ان کی طرف نہ کوئی دینار آئے گا اور نہ ہی کوئی درہم، ہم نے کہا کہاں سے نہ آئے گا؟ کہا روم کی طرف سے پھر وہ تھوڑی دیر کے لئے خاموش ہو گئے پھر کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میری امت کے آخر میں ایک خلیفہ ہوگا جو بغیر شمار کئے لپ بھر بھر کر لوگوں میں مال تقسیم کرے گا راوی کہتا ہے کہ میں نے نضرہ اور ابوالعلاء سے کہا کیا تم خیال کرتے ہو کہ وہ خلیفہ عمر بن عبدالعزیز ہیں تو ان دونوں نے کہا نہیں۔

Abu Nadra reported:" We were in the company of Jabir b. 'Abdulldh that he said it may happen that the people of Iraq may not send their qafiz and dirhams (their measures of food stuff and their money). We said: Who would be responsible for it? He said: The non_Arabs would prevent them. He again said: There is the possibility that the people of Syria may not send their dinar and mudd. We said: Who would be responsible for it? He said This prevention would be made by the Romans. He (Jabir b. Abdullab) kept quiet for a while and then reported Allah's Messenger (may peace be upon him) having said: There would be a caliph in the last (period) of my Ummah who would freely give handfuls of wealth to the people without counting it. I said to Abu Nadra and Abu al-'Ala: Do you mean 'Umar b.'Abd al-Aziz? They said: No (he would be Imam Mahdi.).

یہ حدیث شیئر کریں