قیامت اس وقت تک قائم نہ ہوگی یہاں تک کہ آدمی دوسرے آدمی کی قبر کے پاس سے گزر کر مصیبتوں کی وجہ سے تمنا کرے گا کہ وہ اس جگہ ہوتا ۔
راوی: قتیبہ بن سعید عبدالعزیز ابن محمد ثور ابن زید دیلی ابی غیث ابوہریرہ
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي ابْنَ مُحَمَّدٍ عَنْ ثَوْرٍ وَهُوَ ابْنُ زَيْدٍ الدِّيلِيُّ عَنْ أَبِي الْغَيْثِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ سَمِعْتُمْ بِمَدِينَةٍ جَانِبٌ مِنْهَا فِي الْبَرِّ وَجَانِبٌ مِنْهَا فِي الْبَحْرِ قَالُوا نَعَمْ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّی يَغْزُوَهَا سَبْعُونَ أَلْفًا مِنْ بَنِي إِسْحَقَ فَإِذَا جَائُوهَا نَزَلُوا فَلَمْ يُقَاتِلُوا بِسِلَاحٍ وَلَمْ يَرْمُوا بِسَهْمٍ قَالُوا لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَاللَّهُ أَکْبَرُ فَيَسْقُطُ أَحَدُ جَانِبَيْهَا قَالَ ثَوْرٌ لَا أَعْلَمُهُ إِلَّا قَالَ الَّذِي فِي الْبَحْرِ ثُمَّ يَقُولُوا الثَّانِيَةَ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَاللَّهُ أَکْبَرُ فَيَسْقُطُ جَانِبُهَا الْآخَرُ ثُمَّ يَقُولُوا الثَّالِثَةَ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَاللَّهُ أَکْبَرُ فَيُفَرَّجُ لَهُمْ فَيَدْخُلُوهَا فَيَغْنَمُوا فَبَيْنَمَا هُمْ يَقْتَسِمُونَ الْمَغَانِمَ إِذْ جَائَهُمْ الصَّرِيخُ فَقَالَ إِنَّ الدَّجَّالَ قَدْ خَرَجَ فَيَتْرُکُونَ کُلَّ شَيْئٍ وَيَرْجِعُونَ
قتیبہ بن سعید عبدالعزیز ابن محمد ثور ابن زید دیلی ابی غیث حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی نے فرمایا کیا تم نے ایک شہر کاسنا ہے جس کی ایک جانب خشکی میں اور دوسری طرف سمندر میں ہے صحابہ نے عرض کیا جی ہاں اے اللہ کے رسول آپ نے فرمایا قیامت اس وقت تک قائم نہ ہوگی یہاں تک کہ بنو اسحاق میں سے ستر ہزار آدمی جنگ نہ کرلیں جب وہ وہاں آئیں گے تو اتریں گے وہ نہ ہتھیاروں سے جنگ کریں گے اور نہ تیر اندازی کریں گے وہ کہیں گے لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَاللَّهُ أَکْبَرُ تو اس سے اس شہر کی ایک طرف گر جائے گی ثور نے کہا میں سمندر کی طرف کے علاوہ کوئی دوسری طرف نہیں جانتا پھر وہ دوسری مرتبہ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَاللَّهُ أَکْبَرُ کہیں گے تو ان کی لئے کشادگی کر دی جائے گا اور وہ اس میں داخل ہو جائیں گے اور مال غنیمت لوٹ لیں گے پس اسی دوران کہ وہ مال غنیمت آپس میں تقسیم کر رہے ہوں گے کہ انہیں ایک چیخ سنائی دے گی جو کہہ رہا ہوگا کہ دجال نکل چکا ہے تو وہ ہر چیز چھوڑ کر لوٹ جائیں گے۔
Abu Huraira reported Allah's Apostle (may peace he upon him) saying: You have heard about a city the one side of which is in the land and the other is in the sea (Constantinople). They said: Allah's Messenger, yes. Thereupon he said: The Last Hour would not come unless seventy thousand persons from Bani lsra'il would attack it. When they would land there, they will neither fight with weapons nor would shower arrows but would only say: "There is no god but Allah and Allah is the Greatest," that one side of it would fall. Thaur (one of the narrators) said: I think that he said: The part by the side of the ocean. Then they would say for the second time: "There is no god but Allah and Allah is the Greatest" that the second side would also fall, and they would say: "There is no god but Allah and Allah is the Greatest," that the gates would be opened for them and they would enter therein and, they would be collecting spoils of war and distributing them amongst themselves that a noise would be heard and It would be said: Verily, Dajjal has come. And thus they would leave everything there and would turn to him.