بصرہ کا بیان
راوی: عبداللہ بن صباح , عبدالعزیز بن عبدالصمد , موسیٰ خیاط , موسیٰ بن انس بن مالک
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الصَّبَّاحِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ حَدَّثَنَا مُوسَی الْحَنَّاطُ لَا أَعْلَمُهُ إِلَّا ذَکَرَهُ عَنْ مُوسَی بْنِ أَنَسٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهُ يَا أَنَسُ إِنَّ النَّاسَ يُمَصِّرُونَ أَمْصَارًا وَإِنَّ مِصْرًا مِنْهَا يُقَالُ لَهُ الْبَصْرَةُ أَوْ الْبُصَيْرَةُ فَإِنْ أَنْتَ مَرَرْتَ بِهَا أَوْ دَخَلْتَهَا فَإِيَّاکَ وَسِبَاخَهَا وَکِلَائَهَا وَسُوقَهَا وَبَابَ أُمَرَائِهَا وَعَلَيْکَ بِضَوَاحِيهَا فَإِنَّهُ يَکُونُ بِهَا خَسْفٌ وَقَذْفٌ وَرَجْفٌ وَقَوْمٌ يَبِيتُونَ يُصْبِحُونَ قِرَدَةً وَخَنَازِيرَ
عبداللہ بن صباح، عبدالعزیز بن عبدالصمد، موسیٰ خیاط، موسیٰ بن انس، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن مالک فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اے انس بیشک لوگ شہروں کو آباد کریں گے اور بیشک ان شہروں میں ایک شہر ایسا ہے جسے بصرہ یا بصیرہ کہا جائے گا پس اگر تو اس کے پاس گذرے یا اس میں داخل ہو تو اس کی رطوبت والی زمین سے بچ کر رہنا اور اس کی کلا (جگہ کا نام ہے) سے اور اس کے بازاروں سے اور اس کے امراء کے دروازوں سے بچتے رہنا۔ اور تمہارے اوپر لازم ہے کہ اس کے جنگلات ومضافات کا رخ کرنا اس لئے کہ وہاں زمین میں دھنسنے، پتھر برسنے، زلزلے واقع ہونے کے عذاب نازل ہوں گے اور ایک قوم رات گذرے گی اور جب صبح ہوگی تو وہ بندر اور خنزیر ہوجائیں گے۔
Narrated Anas ibn Malik:
The Prophet (peace_be_upon_him) said: The people will establish cities, Anas, and one of them will be called al-Basrah or al-Busayrah. If you should pass by it or enter it, avoid its salt-marshes, its Kall, its market, and the gate of its commanders, and keep to its environs, for the earth will swallow some people up, pelting rain will fall and earthquakes will take place in it, and there will be people who will spend the night in it and become apes and swine in the morning.