بصرہ کا بیان
راوی: محمد بن مثنی , ابراہیم بن صالح بن درہم کہتے ہیں کہ میں نے اپنے والد
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ صَالِحِ بْنِ دِرْهَمٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي يَقُولُ انْطَلَقْنَا حَاجِّينَ فَإِذَا رَجُلٌ فَقَالَ لَنَا إِلَی جَنْبِکُمْ قَرْيَةٌ يُقَالُ لَهَا الْأُبُلَّةُ قُلْنَا نَعَمْ قَالَ مَنْ يَضْمَنُ لِي مِنْکُمْ أَنْ يُصَلِّيَ لِي فِي مَسْجِدِ الْعَشَّارِ رَکْعَتَيْنِ أَوْ أَرْبَعًا وَيَقُولَ هَذِهِ لِأَبِي هُرَيْرَةَ سَمِعْتُ خَلِيلِي رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ اللَّهَ يَبْعَثُ مِنْ مَسْجِدِ الْعَشَّارِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ شُهَدَائَ لَا يَقُومُ مَعَ شُهَدَائِ بَدْرٍ غَيْرُهُمْ قَالَ أَبُو دَاوُد هَذَا الْمَسْجِدُ مِمَّا يَلِي النَّهْرَ
محمد بن مثنی، حضرت ابراہیم بن صالح بن درہم کہتے ہیں کہ میں نے اپنے والد سے سنا وہ فرماتے تھے کہ ہم لوگ حج کے لئے چلے اچانک ایک شخص وہاں ہمیں ملا اور ہم سے کہنے لگا کہ تمہارے ایک طرف ایک گاؤں ہے جسے ابلہ کہتے ہیں ہم نے کہا کہ ہاں۔ وہ کہنے لگے کہ تم میں سے کون میرے لئے اس بات کی ضمانت دیتا ہے کہ وہ مسجد عشاء میں دو یا چار رکعات پڑھے اور یوں کہے کہ یہ ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے لئے ہیں (یعنی ان کا ثواب ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو بخش دے یہ کہنے والے خود ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہیں۔) کیونکہ میں نے اپنے محبوب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا ہے کہ بیشک اللہ تعالیٰ مسجد عشاء سے قیامت کے دن شہداء بھیجیں گے اور شہداء بدر کے ساتھ ان کے علاوہ کوئی اور کھڑا نہیں ہوگا امام ابوداؤد رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ مسجد نہر سے ملی ہوئی ہے۔
Narrated AbuHurayrah:
Salih ibn Dirham said: We went on the pilgrimage and met a man who asked us: Is there a town near you called al-Ubullah? We said: Yes. He said: Is there any of you who will undertake to pray two or four rak'ahs on my behalf in the mosque of al-Ashshar, stating "they are on behalf of AbuHurayrah"?
He (AbuHurayrah) said: I heard my friend AbulQasim (peace_be_upon_him) say: On the Day of Resurrection Allah will raise martyrs from the mosque of al-Ashshar, who will be the only ones to rise with the martyrs of Badr.