اللہ اور رسول سے جنگ کرنے کا بیان
راوی: ابوبلال , ابوزناد , عبداللہ بن عبیداللہ , احمر , عبداللہ بن عبیداللہ بن عمر بن خطاب , عبداللہ بن عمر
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي عَمْرٌو عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِلَالٍ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ عَبِدْ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ قَالَ أَحْمَدُ هُوَ يَعْنِي عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ نَاسًا أَغَارُوا عَلَی إِبِلِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاسْتَاقُوهَا وَارْتَدُّوا عَنْ الْإِسْلَامِ وَقَتَلُوا رَاعِيَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُؤْمِنًا فَبَعَثَ فِي آثَارِهِمْ فَأُخِذُوا فَقَطَّعَ أَيْدِيَهُمْ وَأَرْجُلَهُمْ وَسَمَلَ أَعْيُنَهُمْ قَالَ وَنَزَلَتْ فِيهِمْ آيَةُ الْمُحَارَبَةِ وَهُمْ الَّذِينَ أَخْبَرَ عَنْهُمْ أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ الْحَجَّاجَ حِينَ سَأَلَهُ
احمد بن صالح، عبداللہ بن وہب، عمرو، سعید، ابوبلال، ابوزناد، عبداللہ بن عبیداللہ، احمر، عبداللہ بن عبیداللہ بن عمر بن خطاب، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ کچھ لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اونٹوں پر غارت گری کی اور انہیں لوٹ کر ہنکالے گئے اور اسلام سے پھر گئے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چراوہے کو قتل کردیا جو مسلمان تھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کے تعاقب میں کچھ لوگوں کو بھیجا تو انہیں گرفتار کرلیا اور ان کے ہاتھ پاؤں کاٹے گئے اور ان کی آنکھوں میں گرم سلائیاں پھیری گئیں فرمایا کہ ان لوگوں کے بارے میں ہی آیت محاربہ (اِنَّمَا جَزٰ ؤُا الَّذِيْنَ يُحَارِبُوْنَ اللّٰهَ وَرَسُوْلَه وَيَسْعَوْنَ فِي الْاَرْضِ فَسَادًا) 5۔ المائدہ : 33) ۔ بھی نازل ہوئی اور یہی وہ لوگ تھے کہ حجاج بن یوسف نے جب حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سوال کیا تو انہوں نے ان لوگوں کے بارے میں اسے بتلایا۔
Narrated Abdullah ibn Umar:
Some people raided the camels of the Prophet (peace_be_upon_him), drove them off, and apostatised. They killed the herdsman of the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) who was a believer. He (the Prophet) sent (people) in pursuit of them and they were caught. He had their hands and feet cut off, and their eyes put out. The verse regarding fighting against Allah and His Prophet (peace_be_upon_him) was then revealed. These were the people about whom Anas ibn Malik informed al-Hajjaj when he asked him.