سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ سزاؤں کا بیان ۔ حدیث 1009

نابالغ لڑکا اگر حد لگنے والا جرم کرے تو کیا حکم ہے؟

راوی: محمد بن کثیر , سفیان , عبدالمالک بن عمیر , عطیہ قرظی

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ عُمَيْرٍ حَدَّثَنِي عَطِيَّةُ الْقُرَظِيُّ قَالَ کُنْتُ مِنْ سَبْيِ بَنِي قُرَيْظَةَ فَکَانُوا يَنْظُرُونَ فَمَنْ أَنْبَتَ الشَّعْرَ قُتِلَ وَمَنْ لَمْ يُنْبِتْ لَمْ يُقْتَلْ فَکُنْتُ فِيمَنْ لَمْ يُنْبِتْ

محمد بن کثیر، سفیان، عبدالمالک بن عمیر، حضرت عطیہ قرظی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں بنوقریظہ کے قیدیوں میں سے تھا تو وہ لوگ دیکھتے کہ جس کے زیر ناف بال اگ آئے تو اس کو قتل کردیتے اور جن کے زیر ناف بال نہیں اگے ہوتے تھے ان کو چھوڑ دیتے میں بھی ان میں سے تھا جن کے زیر ناف بال نہیں اگے تھے۔

Narrated Atiyyah al-Qurazi:
I was among the captives of Banu Qurayzah. They (the Companions) examined us, and those who had begun to grow hair (pubes) were killed, and those who had not were not killed. I was among those who had not grown hair.

یہ حدیث شیئر کریں