کفن چور کا ہاتھ کاٹنے کا بیان
راوی: مسدد , حماد بن زید , ابوعمران , مشعث بن طریف , عبداللہ بن صامت , ابوذر
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَبِي عِمْرَانَ الْجَوْنِيِّ عَنْ الْمُشَعَّثِ بْنِ طَرِيفٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الصَّامِتِ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا أَبَا ذَرٍّ قُلْتُ لَبَّيْكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَسَعْدَيْكَ فَذَكَرَ الْحَدِيثَ قَالَ فِيهِ كَيْفَ أَنْتَ إِذَا أَصَابَ النَّاسَ مَوْتٌ يَكُونُ الْبَيْتُ فِيهِ بِالْوَصِيفِ يَعْنِي الْقَبْرَ قُلْتُ اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ أَوْ قَالَ مَا خَارَ اللَّهُ لِي وَرَسُولُهُ قَالَ عَلَيْكَ بِالصَّبْرِ أَوْ قَالَ تَصْبِرُ
مسدد، حماد بن زید، ابوعمران، مشعث بن طریف، عبداللہ بن صامت، حضرت ابوذر نے فرمایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اے ابوذر میں نے عرض کیا کہ میں حاضر و فرمانبردار ہوں یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تیرا کیا حال ہوگا اس وقت جبکہ لوگوں کو کثرت سے موت پہنچے گی (کثرت سے لوگ مریں گے) اور گھر ایک غلام کے عوض ہوجائے گا یعنی قبر(لوگوں کی اموات اتنی کثرت سے ہوں گی کہ قبر کے لئے بھی جگہ نہیں ملے گی اور لوگ غلام کے عوض میں قبر خریدیں گے مردوں کے دفنانے کےلیے) میں نے عرض کیا کہ اللہ اور اس کا رسول ہی زیادہ بہتر جانتے ہیں یا یہ فرمایا کہ جو اللہ اور اس کے رسول میرے لئے مناسب سمجھیں۔ فرمایا کہ تم پر صبر کرنا ضروری ہے۔ امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ حماد بن ابی سلیمان نے فرمایا کہ کفن چور کا ہاتھ کاٹا جائے گا کیونکہ وہ میت پر اس کے گھر میں داخل ہوگیا۔
Narrated AbuDharr:
The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said to me: O AbuDharr: I replied: At your service and at your pleasure, Apostle of Allah! He said: how will you do when death smites people, and a house, meaning a grave, will cost as much as a slave. I said: Allah and His Apostle know best, or he said: What Allah and His Apostle choose for me. He said: Show endurance, or he said: You may show endurance.