سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ سزاؤں کا بیان ۔ حدیث 1022

سنگسار کرنے کا بیان

راوی: عبداللہ بن محمد بن نفیلی , ہشیم , زہری , عبیداللہ بن عبداللہ , عطبہ , ابن عباس

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ عُمَرَ يَعْنِي ابْنَ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ خَطَبَ فَقَالَ إِنَّ اللَّهَ بَعَثَ مُحَمَّدًا صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْحَقِّ وَأَنْزَلَ عَلَيْهِ الْکِتَابَ فَکَانَ فِيمَا أُنْزِلَ عَلَيْهِ آيَةُ الرَّجْمِ فَقَرَأْنَاهَا وَوَعَيْنَاهَا وَرَجَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَجَمْنَا مِنْ بَعْدِهِ وَإِنِّي خَشِيتُ إِنْ طَالَ بِالنَّاسِ الزَّمَانُ أَنْ يَقُولَ قَائِلٌ مَا نَجِدُ آيَةَ الرَّجْمِ فِي کِتَابِ اللَّهِ فَيَضِلُّوا بِتَرْکِ فَرِيضَةٍ أَنْزَلَهَا اللَّهُ تَعَالَی فَالرَّجْمُ حَقٌّ عَلَی مَنْ زَنَی مِنْ الرِّجَالِ وَالنِّسَائِ إِذَا کَانَ مُحْصَنًا إِذَا قَامَتْ الْبَيِّنَةُ أَوْ کَانَ حَمْلٌ أَوْ اعْتِرَافٌ وَايْمُ اللَّهِ لَوْلَا أَنْ يَقُولَ النَّاسُ زَادَ عُمَرُ فِي کِتَابِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ لَکَتَبْتُهَا

عبداللہ بن محمد بن نفیلی، ہشیم، زہری، عبیداللہ بن عبد اللہ، عطبہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن الخطاب نے خطبہ دیا اور فرمایا کہ بیشک اللہ نے محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو حق کے ساتھ بھیجا اور ان پر کتاب نازل کی۔ پس جو نازل کیا گیا تھا اس میں سنگسار کرنے کی آیت بھی تھی پس ہم نے اسے پڑھا اور اسے یاد کرلیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بھی سنگسار کرنے کی سزا دی اور آپ کے بعد ہم نے بھی رجم کیا اور بے شک مجھے یہ ڈر ہے کہ جب لوگوں پر زیادہ عرصہ گذر جائے گا تو کہیں کوئی کہنے والا یہ نہ کہے ہم رجم سنگسار کی آیت کو قرآن کریم میں نہیں پاتے پس وہ لوگ اس فریضہ کے ترک سے گمراہ ہوجائیں گے جسے اللہ نے نازل فرمایا پس سنگسار کرنے کی سزا بالکل حق ہے اس شخص پر جو زنا کرے مردوں اور عورتوں میں سے اگر وہ محصن (شادی شدہ) ہو اور اس پر گواہ بھی قائم ہوجائیں یا حمل ہوجائے یا وہ خود اعتراف زنا کرلے اور اللہ کی قسم اگر (مجھے یہ ڈر نہ ہوتا) کہ لوگ یہ کہتے ہیں کہ عمر نے کتاب اللہ میں زیادتی کردی ہے تو میں ضرور اسے قرآن کریم میں لکھ دیتا۔

یہ حدیث شیئر کریں