سنگسار کرنے کا بیان
راوی: ابوکامل , یزید بن زریع , خالد , عکرمہ , ابن عباس
حَدَّثَنَا أَبُو کَامِلٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا خَالِدٌ يَعْنِي الْحَذَّائَ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ مَاعِزَ بْنَ مَالِکٍ أَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّهُ زَنَی فَأَعْرَضَ عَنْهُ فَأَعَادَ عَلَيْهِ مِرَارًا فَأَعْرَضَ عَنْهُ فَسَأَلَ قَوْمَهُ أَمَجْنُونٌ هُوَ قَالُوا لَيْسَ بِهِ بَأْسٌ قَالَ أَفَعَلْتَ بِهَا قَالَ نَعَمْ فَأَمَرَ بِهِ أَنْ يُرْجَمَ فَانْطُلِقَ بِهِ فَرُجِمَ وَلَمْ يُصَلِّ عَلَيْهِ
ابوکامل، یزید بن زریع، خالد، عکرمہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ ماعز بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آئے اور کہا کہ انہوں نے زنا کیا ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے منہ موڑ لیا تو انہوں نے بار بار نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے یہی کہا آپ نے منہ موڑ لیا۔ پھر ان کی قوم سے سوال کیا کیا وہ (ماعز) پاگل ہے قوم کے لوگوں نے کہا کہ اسے کوئی تکلیف نہیں ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کہا تو نے اس عورت سے زنا کیا ہے؟ کہا کہ ہاں۔ تو آپ نے فرمایا کہ انہیں سنگسار کردیا جائے پس انہیں لے جایا گیا اور سنگسار کردیا گیا اور ان پر نماز جنازہ نہیں پڑھی گئی۔
Narrated Abdullah ibn Abbas:
Ma'iz ibn Malik came to the Prophet (peace_be_upon_him) and said that he had committed fornication and he (the Prophet) turned away from him. He repeated it many times, but he (the Prophet) turned away from him. He asked his people: Is he mad? They replied: There is no defect in him. He asked: Have you done it with her? He replied: Yes. so he ordered that he should be stoned to death. He was taken out and stoned to death, and he (the Prophet) did not pray over him.