سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ سزاؤں کا بیان ۔ حدیث 1056

محارم سے زنا کرنے کا بیان

راوی: مسدد , خالد بن عبداللہ , مطرف , ابوجہم , براء بن عازب

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا مُطَرِّفٌ عَنْ أَبِي الْجَهْمِ عَنْ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ بَيْنَا أَنَا أَطُوفُ عَلَی إِبِلٍ لِي ضَلَّتْ إِذْ أَقْبَلَ رَکْبٌ أَوْ فَوَارِسُ مَعَهُمْ لِوَائٌ فَجَعَلَ الْأَعْرَابُ يَطِيفُونَ بِي لِمَنْزِلَتِي مِنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ أَتَوْا قُبَّةً فَاسْتَخْرَجُوا مِنْهَا رَجُلًا فَضَرَبُوا عُنُقَهُ فَسَأَلْتُ عَنْهُ فَذَکَرُوا أَنَّهُ أَعْرَسَ بِامْرَأَةِ أَبِيهِ

مسدد، خالد بن عبد اللہ، مطرف، ابوجہم، حضرت براء بن عازب کہتے ہیں کہ میرے کچھ اونٹ گم ہو گئے تھے اور میں انہیں ڈھونڈتا پھر رہا تھا کہ اچانک سامنے سے کچھ سہوار یا شہسوار جھنڈا لئے آئے تو دیہاتی لوگ (میری حفاظت کی غرض سے) میرے اردگرد گھومنے لگے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نزدیک میرے مرتبہ کی وجہ سے پھر وہ سوار ایک گنبد نما مکان پہ آئے اور اس میں سے ایک آدمی کو نکال کر اس کی گردن مار دی میں نے ان سے اس کے بارے میں سوال کیا تو انہوں نے بتلایا کہ اس آدمی (مقتول) نے اپنے باپ کی بیوی سے نکاح کر لیا تھا۔

Narrated Al-Bara' ibn Azib:
while I was wandering in search of my camels which had strayed, a caravan or some horsemen carrying a standard came forward. The bedouin began to go round me for my position with the Prophet (peace_be_upon_him). They came to a domed structure, took out a man from it, and struck his neck. I asked about him. They told me that he had married his father's wife.

یہ حدیث شیئر کریں