سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ سزاؤں کا بیان ۔ حدیث 1068

کوئی شخص کسی عورت سے جماع کے علاوہ سارے کام کرے پھر گرفتاری سے قبل توبہ کرلے

راوی: مسدد بن مسرہد , ابوحوص , سماک , ابراہیم , علقمہ , اسود , عبداللہ بن مسعود

حَدَّثَنَا مُسَدَّدُ بْنُ مُسَرْهَدٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ حَدَّثَنَا سِمَاکٌ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ وَالْأَسْوَدِ قَالَا قَالَ عَبْدُ اللَّهِ جَائَ رَجُلٌ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنِّي عَالَجْتُ امْرَأَةً مِنْ أَقْصَی الْمَدِينَةِ فَأَصَبْتُ مِنْهَا مَا دُونَ أَنْ أَمَسَّهَا فَأَنَا هَذَا فَأَقِمْ عَلَيَّ مَا شِئْتَ فَقَالَ عُمَرُ قَدْ سَتَرَ اللَّهُ عَلَيْکَ لَوْ سَتَرْتَ عَلَی نَفْسِکَ فَلَمْ يَرُدَّ عَلَيْهِ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَيْئًا فَانْطَلَقَ الرَّجُلُ فَأَتْبَعَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا فَدَعَاهُ فَتَلَا عَلَيْهِ وَأَقِمْ الصَّلَاةَ طَرَفَيْ النَّهَارِ وَزُلَفًا مِنْ اللَّيْلِ إِلَی آخِرِ الْآيَةِ فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ الْقَوْمِ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلَهُ خَاصَّةً أَمْ لِلنَّاسِ کَافَّةً فَقَالَ لِلنَّاسِ کَافَّةً

مسدد بن مسرہد، ابوحوص، سماک، ابراہیم، علقمہ، اسود، حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس حاضر ہوا اور کہنے لگا کہ بیشک میں مدینہ طیبہ کے ایک کنارہ پر ایک عورت سے ملا اور اس سے سوائے جماع کے سب کام کیا پس میں کھڑا ہوں آپ مجھے جو چاہیں سزا دیں۔ یہ سن کر حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ بیشک اللہ نے تیری ستر پوشی کی کاش کہ تو خود اپنے آپ کی ستر پوشی کرلیتا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے کوئی جواب نہیں دیا یہاں تک کہ وہ واپس چلا گیا تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کے پیچھے آدمی بھیجا اور اسے بلا کر اس پر قرآن کی آیت تلاوت فرمائی۔(وَاَقِمِ الصَّلٰوةَ طَرَفَيِ النَّهَارِ وَزُلَفًا مِّنَ الَّيْلِ اِنَّ الْحَسَنٰتِ يُذْهِبْنَ السَّ يِّاٰتِ) 11۔ہود : 114) ۔ پس ایک آدمی نے کہا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہ بات اسی آدمی کے ساتھ خاص ہے یا تمام لوگوں کو عام ہے فرمایا کہ بلکہ تمام کی تمام انسانیت کے لئے ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں