سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ سزاؤں کا بیان ۔ حدیث 1074

جھوٹی تہمت لگانے والے کی حد کا بیان

راوی: قتیبہ بن سعید ثقفی , مالک بن عبدالواحد سمومی , ابن ابوعدیل , محمد بن اسحاق , عبداللہ بن ابوبکر , عمرہ , عائشہ

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ الثَّقَفِيُّ وَمَالِکُ بْنُ عَبْدِ الْوَاحِدِ الْمِسْمَعِيُّ وَهَذَا حَدِيثُهُ أَنَّ ابْنَ أَبِي عَدِيٍّ حَدَّثَهُمْ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَکْرٍ عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ لَمَّا نَزَلَ عُذْرِي قَامَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی الْمِنْبَرِ فَذَکَرَ ذَاکَ وَتَلَا تَعْنِي الْقُرْآنَ فَلَمَّا نَزَلَ مِنْ الْمِنْبَرِ أَمَرَ بِالرَّجُلَيْنِ وَالْمَرْأَةِ فَضُرِبُوا

قتیبہ بن سعید ثقفی، مالک بن عبدالواحد سمومی، ابن ابوعدیل، محمد بن اسحاق، عبداللہ بن ابوبکر، عمرہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ جب قرآن کریم میں میرے عفیف ہونے کی آیات نازل ہوئیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم منبر پر کھڑے ہوئے اور اس واقعہ کا تذکرہ کیا اور قرآن کریم کی تلاوت فرمائی جب آپ منبر سے نیچے اترے تو دو مردوں اور ایک عورت کو حد قذف لگانے کا حکم دیا۔ چنانچہ انہیں حدلگائی گئی۔ (80 کوڑے)۔

Narrated Aisha, Ummul Mu'minin:
When my vindication came down, the Prophet (peace_be_upon_him) mounted the pulpit and mentioned that, and recited the Qur'an. Then when he came down from the pulpit he ordered regarding the two men and the woman, and they were given the prescribed punishment.

یہ حدیث شیئر کریں