پے درپے شراب پینے والا کا حکم
راوی: احمد بن عبدالضبی , سفیان , زہری , قبیصہ بن ذویب
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ الضَّبِّيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ الزُّهْرِيُّ أَخْبَرَنَا عَنْ قَبِيصَةَ بْنِ ذُؤَيْبٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ شَرِبَ الْخَمْرَ فَاجْلِدُوهُ فَإِنْ عَادَ فَاجْلِدُوهُ فَإِنْ عَادَ فِي الثَّالِثَةِ أَوْ الرَّابِعَةِ فَاقْتُلُوهُ فَأُتِيَ بِرَجُلٍ قَدْ شَرِبَ فَجَلَدَهُ ثُمَّ أُتِيَ بِهِ فَجَلَدَهُ ثُمَّ أُتِيَ بِهِ فَجَلَدَهُ ثُمَّ أُتِيَ بِهِ فَجَلَدَهُ وَرَفَعَ الْقَتْلَ وَکَانَتْ رُخْصَةٌ قَالَ سُفْيَانُ حَدَّثَ الزُّهْرِيُّ بِهَذَا الْحَدِيثِ وَعِنْدَهُ مَنْصُورُ بْنُ الْمُعْتَمِرِ وَمِخْوَلُ بْنُ رَاشِدٍ فَقَالَ لَهُمَا کُونَا وَافِدَيْ أَهْلِ الْعِرَاقِ بِهَذَا الْحَدِيثِ قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَی هَذَا الْحَدِيثَ الشَّرِيدُ بْنُ سُوَيْدٍ وَشُرَحْبِيلُ بْنُ أَوْسٍ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ وَأَبُو غُطَيْفٍ الْکِنْدِيُّ وَأَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ
احمد بن عبدالضبی، سفیان، زہری، حضرت قبیصہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن ذویب سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جو شراب پئے تو اسے کوڑے مارو اگر وہ اعادہ کرے تو کوڑے مارو پھر اگر تیسری مرتبہ یا چوتھی مرتبہ اعادہ کرے تو اسے قتل کردو، چنانچہ ایک شخص جس نے شراب پی تھی لایا گیا تو آپ نے اسے کوڑے مارے پھر اسے دوبارہ لایا گیا تو اسے کوڑے مارے پھر تیسری مرتبہ لایا گیا تو اسے کوڑے مارے پھر اسے چوتھی مرتبہ لایا گیا تو اسے پھر کوڑے مارے اور حکم قتل کو اٹھا لیا گیا کہ وہ رخصت تھی سفیان کہتے ہیں زہری نے یہ حدیث بیان کی تو ان کے پاس منصور بن معتمر اور مخول بن راشد بھی تھے تو ابن شہاب و زہری نے ان دونوں سے کہا کہ تم دونوں اہل عراق کے پاس اس حدیث کو لے کر جانے والوں میں ہو جاؤ۔
Narrated Qabisah ibn Dhuwayb:
The Prophet (peace_be_upon_him) said: If anyone drinks wine, flog him; if he repeats it, flog him, and if he repeats it, flog him. If he does it again a third or a fourth time, kill him. A man who had drunk wine was brought (to him) and he gave him lashes. He was again brought to him, and he flogged him. He was again brought to him and he flogged him. He was again brought to him and he flogged him. The punishment of killing (for drinking) was repealed, and a concession was allowed.