سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ کتاب الاستعاذة ۔ حدیث 1781

تاوان سے پناہ

راوی: اسحق بن ابراہیم , بقیہ , ابوسلمہ , سلیمان بن سلیم حمصی , زہری , عروة , ابن زبیر , عائشہ

أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا بَقِيَّةُ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ سُلَيْمَانُ بْنُ سُلَيْمٍ الْحِمْصِيُّ قَالَ حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ عَنْ عُرْوَةَ هُوَ ابْنُ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُکْثِرُ التَّعَوُّذَ مِنْ الْمَغْرَمِ وَالْمَأْثَمِ فَقِيلَ لَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّکَ تُکْثِرُ التَّعَوُّذَ مِنْ الْمَغْرَمِ وَالْمَأْثَمِ فَقَالَ إِنَّ الرَّجُلَ إِذَا غَرِمَ حَدَّثَ فَکَذَبَ وَوَعَدَ فَأَخْلَفَ

اسحاق بن ابراہیم، بقیہ، ابوسلمہ، سلیمان بن سلیم حمصی، زہری، عروہ، ابن زبیر، عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بہت پناہ مانگتے تھے گناہ اور قرض داری سے کسی نے دریافت کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس وقت انسان مقروض ہوتا ہے تو وہ جھوٹ بولتا ہے اور وعدہ خلافی کرتا ہے۔

It was narrated from ‘Abdullah bin ‘Amr bin Al-’As that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم used to say these words in his supplication:(Allah, I seek refuge with You from being overwhelmed with debt, from being overpowered by the enemy and from the enemy rejoicing over my misfortunes.)” (Hasan)

یہ حدیث شیئر کریں