فتنہ دنیا سے پناہ مانگنا
راوی: ہلال بن العلاء , وہ اپنے والد سے , عبیداللہ , اسرائیل , عبدالملک بن عمیر , مصعب بن سعد و عمرو بن میمون الاودی
أَخْبَرَنِي هِلَالُ بْنُ الْعَلَائِ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي قَالَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ وَعَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ الْأَوْدِيِّ قَالَا کَانَ سَعْدٌ يُعَلِّمُ بَنِيهِ هَؤُلَائِ الْکَلِمَاتِ کَمَا يُعَلِّمُ الْمُکْتِبُ الْغِلْمَانَ وَيَقُولُ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَتَعَوَّذُ بِهِنَّ فِي دُبُرِ کُلِّ صَلَاةٍ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ الْبُخْلِ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ الْجُبْنِ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ أَنْ أُرَدَّ إِلَی أَرْذَلِ الْعُمُرِ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ فِتْنَةِ الدُّنْيَا وَعَذَابِ الْقَبْرِ
ہلال بن العلاء، وہ اپنے والد سے، عبیداللہ، اسرائیل، عبدالملک بن عمیر، مصعب بن سعد و عمرو بن میمون الاودی سے روایت ہے کہ دونوں حضرات نے بیان کیا کہ حضرت سعد اپنے لڑکوں کو یہ دعا سکھلاتے تھے جیسے استاذ بچوں کو سکھلاتا ہے اور بیان کرتے تھے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان کلمات کے ساتھ پناہ مانگتے تھے ہر نماز کے بعد یا اللہ! میں پناہ مانگتا ہوں کنجوسی سے اور تیری پناہ مانگتا ہوں نامردی(بزدلی) سے اور تیری پناہ مانگتا ہوں ذلیل عمر تک زندہ رہنے سے اور تیری پناہ مانگتا ہوں دنیا کے فتنے سے اور عذاب قبر سے۔
It was narrated that ‘Amr bin Maimun said: “The Companions of Muhammad told me that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم used to seek refuge with Allah from stinginess, cowardice, the trials of the heart and the torment of the grave.” (Sahih)