قسامت میں قصاص ترک کردیا جائے گا
راوی: حسن بن علی بن راشد , ہشیم , ابوحیان تیمی , عبادہ ابن رفاعہ , رافع بن خدیج
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ رَاشِدٍ أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ عَنْ أَبِي حَيَّانَ التَّيْمِيِّ حَدَّثَنَا عَبَايَةُ بْنُ رِفَاعَةَ عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ قَالَ أَصْبَحَ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ مَقْتُولًا بِخَيْبَرَ فَانْطَلَقَ أَوْلِيَاؤُهُ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرُوا ذَلِکَ لَهُ فَقَالَ لَکُمْ شَاهِدَانِ يَشْهَدَانِ عَلَی قَتْلِ صَاحِبِکُمْ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ لَمْ يَکُنْ ثَمَّ أَحَدٌ مِنْ الْمُسْلِمِينَ وَإِنَّمَا هُمْ يَهُودُ وَقَدْ يَجْتَرِئُونَ عَلَی أَعْظَمَ مِنْ هَذَا قَالَ فَاخْتَارُوا مِنْهُمْ خَمْسِينَ فَاسْتَحْلَفُوهُمْ فَأَبَوْا فَوَدَاهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ عِنْدِهِ
حسن بن علی بن راشد، ہشیم، ابوحیان تیمی، عبادہ ابن رفاعہ، حضرت رافع بن خدیج فرماتے ہیں کہ ایک صبح کو ایک انصاری شخص خیبر میں مقتول پایا گیا تو اس کے اولیاء نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس چلے اور آپ سے اس کا تذکرہ کیا تو آپ نے فرمایا کہ تمہارے ساتھی کے قتل پر گواہی دیں انہوں نے کہا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وہاں پر تو مسلمانوں میں سے کوئی ایک بھی موجود نہیں تھا اور بیشک وہ تو ہیں ہی یہودی اور وہ تو اس سے بھی زیادہ بڑے کام کی جرأت کر لیتے ہیں(یعنی ان کے لئے قتل کرنا کوئی بڑی بات نہیں ہے) نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سے فرمایا کہ پس یہود میں پچاس افراد منتخب کر کے ان سے قسم لو تو انہوں نے انکار کردیا کہ (یہود کی قسموں کا کیا اعتبار ہے) پس نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کی دیت اپنی طرف سے ادا کی۔
Narrated Rafi' ibn Khadij:
A man of the Ansar was killed at Khaybar and his relatives went to the Prophet (peace_be_upon_him) and mentioned that to him. He asked: Have you two witnesses who can testify to the murderer of your friend? They replied: Apostle of Allah! there was not a single Muslim present, but only Jews who sometimes have the audacity to do even greater crimes than this. He said: Then choose fifty of them and demand that they take an oath; but they refused and the Prophet (peace_be_upon_him) paid the blood-wit himself.