ایسی دعا سے پناہ مانگنے سے متعلق جو (اللہ عزوجل کے ہاں) قبول نہ کی جائے
راوی: محمد بن بشار , عبدالرحمن , سفیان , منصور , شعبی , ام سلمہ
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ إِذَا خَرَجَ مِنْ بَيْتِهِ قَالَ بِسْمِ اللَّهِ رَبِّ أَعُوذُ بِکَ مِنْ أَنْ أَزِلَّ أَوْ أَضِلَّ أَوْ أَظْلِمَ أَوْ أُظْلَمَ أَوْ أَجْهَلَ أَوْ يُجْهَلَ عَلَيَّ
محمد بن بشار، عبدالرحمن، سفیان، منصور، شعبی، ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جس وقت اپنے مکان سے نکلتے تو فرماتے نکلتا ہوں اللہ کا نام لے کر اے میرے پالنے والے! میں تیری پناہ مانگتا ہوں پھسلنے سے اور گمراہ ہونے سے اور ظلم کرنے سے یا مظلوم بننے سے یا جہالت میں پڑھ جاؤں یا مجھ پر جہالت ہونے سے۔
It was narrated that Anas said: “I was pouring (wine) for Abu Talhah, Ubayy bin Ka’b and Abu Dujanah among a group of Ansar when a man came in and said: ‘Something new has happened; the prohibition of Khamr has been revealed.’ So we poured it away.” He said: “The only intoxicant in those days was Fa a mixture of unripe dates and dried dates.” And Anas said: “Khamr was forbidden, and most of their Khamr in those days was FadIkh.” (Sahih)222